اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سال 2010ءکے بدترین سیلاب جس میں 2 کروڑ لوگ متاثر ہوئے اور سینکڑوں جاں بحق اور لاکھوں بے گھر ہوئے۔ قیامت کی اس گھڑی میں اس وقت کے صدر آصف زرداری فرانس اور برطانیہ کا دورہ کررہے تھے۔ اسی بے حسی پر برمنگھم میں جلسے کے دوران ان پر جوتا بھی پھینکا گیا، وطن لوٹے تو امریکی حکم پر سیلاب متاثرین کی مدد کو لپکے۔ جی ہاں یہ انکشاف کیا گیا ہے سابق امریکی وزیر خارجہ کی ایک ایل میل میں جو جاری کی ہے امریکی حکومت نے۔ آصف زرداری کو سیلاب سے متاثرہ عوام سے رابطہ رکھنے کی ہدایات جاری کی تھیں اسلام آباد میں امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن نے۔ صدر زرداری نے فوری عمل کیا اور 12 اگست کو سکھر میں سیلاب متاثرین سے جا ملے۔ اس کے بعد آصف زرداری نے بان کی مون کے ساتھ 15 اگست اور جان کیری کے ساتھ 19 اگست کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔