پیرس (نیوز ڈیسک) فرانس نے فلسطینی رہنما یاسر عرفات کے قتل کی تحقیقات ختم کر دی ہیں۔ یہ تحقیقات یاسرعرفات کو مبینہ طور پر زہردیے جانے کے دعووں کے بعد شروع کی گئی تھیں۔ 75 سالہ فلسطینی رہنما یاسر عرفات کا انتقال 2004 میں پیرس میں ہوا تھا جس کے بعد ان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ انھیں مبینہ طور پر تابکار مادے ’پلونیم‘ کے ذریعے مارا گیا ہے۔ سوئٹزرلینڈ کی ایک لیبارٹری میں ہونے والے ایک تجزیے نے بھی بظاہر اس دعوے کی تصدیق کی تھی۔ تاہم پیرس کے نزدیک واقع نانتیخ میں استغاثہ کے مطابق تحقیقات کے دوران تابکار مادہ پلونیم نہیں پایا گیا لہذا مزید تحقیقات نہیں کی جائیں گی۔ فلسطینی حکومت کی جانب سے تفتیشی ٹیم کے سربراہ توفیق تراوی نے کہا ہے کہ ہم عرفات کے قتل کے طریقہ کار اور قاتل تک پہچنے تک اپنی تفتیش جاری رکھیں گے۔