صنعا(نیوز ڈیسک ) یمن کے دارالحکومت صنعا میں طبی عملے کے مطابق ایک شعیہ مسجد میں ہونے والے دو خودکش بم دھماکوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک خودکش بمبار نے اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا دیا جب لوگ نماز کے بعد مسجد سے باہر جارہے تھے، جب دیگر افراد زخمیوں کی مدد کے لئے جمع ہوئے تو ایک کار میں نصب دوسرا دھماکہ ہوا۔ طبی عملے کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ شدت پسند تنظیم داعش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل یمن کے شمالی علاقے میں دو امدادی کارکنوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس کا کہنا تھا کہ ان کے دو مقامی امدادی کارکنوں کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب وہ ایک قافلے کے ساتھ صنعا جا رہا تھے۔ یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایک مسلح شخص نے ان کی گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ شمالی صوبے عَمران سے حوثیوں کے زیرانتظام علاقے صعدہ جارہے تھے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق 26 مارچ جب سعودی قیادت میں حوثیوں کو شکست دینے اور صدر ہادی کی بحالی کے لیے ہوائی مہم کا آغاز کیا گیا تب سے لے کر اب تک 2112 عام شہریوں سمیت 4500 کے قریب افراد کو ہلاک کیا جا چکا ہے