جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پنجاب حکومت نے ایف آئی آر درج کرنے سے منع کررکھا تھا، آئی جی پنجاب کی سپریم کورٹ کو وضاحت

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2022 |

اسلام آباد( آن لائن) چیف جسٹس پاکستان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کا 24 گھنٹے میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، لاہور رجسٹری سے آئی جی پولیس ویڈیو لنک پر پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 90 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر گیا اور ابھی تک ایف آئی آر ہی درج نہیں ہوئی۔

جس پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے ایف آئی آر کے انداج پر مشاورت کی تھی جو درخواست دی گئی اس پر مقدمہ درج کرنے پر تحفظات ہیں۔سماعت کے دوران چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان پر حملے کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہو سکا ہے۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ آئی جی پنجاب بتائیں کتنے وقت میں حملے کی ایف آئی آر ہوگی، اگر ایف آئی آر میں تاخیر ہو رہی ہے تو اس کا مطلب ہے شواہد ضائع ہو رہے ہیں، 24 گھنٹے میں مقدمہ درج نہ ہوا تو سوموٹو لیا جائے گا۔ سوموٹو نوٹس میں آئی جی صاحب آپ جواب دہ ہونگے، واقعے کی تفتیش کریں شواہد اکٹھے کریں، فرانزک کرائیں، قومی لیڈر کے قتل کی کوشش کی گئی، معاملے کی نزاکت کو سمجھیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے آئی جی پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی بین القوامی سطح پر کامیابیوں کا سنا ہے، آپ ایف آئی آر درج کرکے ہمیں آگاہ کریں۔

چیف جسٹس نے آئی جی کو ہدایت کی کہ آپ کام جاری رکھیں، اگر کسی نے مداخلت کی تو پھر ہم مداخلت کریں گے۔صوبائی حکومت کا مختلف موقف ہو تب بھی پولیس قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کرے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک قومی لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے۔ کرمنل جسٹس سسٹم کے تحت ایف آئی آر درج ہوناضروری ہے۔ عدالت فوجداری نظام انصاف کو بلارکاوٹ چلانے کو یقینی بنائے گی۔

ایف آئی آر نہ ہونے کا مطلب ہے اب تک پولیس تحقیقات شروع نہیں ہوئیں۔ پولیس نے تحقیقات نہیں کیں تو ممکن ہے جائے وقوعہ سے شواہد مٹا دیے گئے ہوں۔ اس طرح کیس کے ثبوت متنازع اور بعد میں عدالت میں ناقابل قبول ہوں گے۔ واضح رہے ایف آئی آر کے معاملے پر آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے اپنا چارج چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔ آئی جی پنجاب ایف آئی آر میں شامل کرنے والے ناموں پر اعتراض کر رہے تھے جس کے بعد پی ٹی آئی، پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…