آئی ایم ایف سے مذاکرات سے پہلے منی بجٹ کا امکان،پیٹرولیم مصنوعات پھر مہنگی ہونے کا خدشہ۔مختلف امپورٹڈ اشیا پر2فیصد ڈیوٹی جبکہ ہائی آکٹین پیٹرول پر فوری 11فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو سکتا ہے، آئی ایم ایف شرائط ماننے کی صورت میں پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح 50 روپے تک بڑھائی جا سکتی ہے، ذرائع
اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی حکومت کے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)سے مذاکرات سے پہلے منی بجٹ لائے جانے کا امکان ہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پیٹرولیم لیوی کی شرح سے مطمئن نہیں اس لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل منی بجٹ لایا جا سکتا ہے جس کا مقصد آمدن بڑھا کر آئی ایم ایف کو منانا ہے، یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان سے پھر ڈو مور کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس سے پیٹرولیم مصنوعات پھر مہنگی ہونے کا خدشہ ہے،ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھاکہ ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، مختلف امپورٹڈ اشیا پر2فیصد ڈیوٹی عائد ہونے کا امکان ہے جبکہ ہائی آکٹین پیٹرول پر فوری 11 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو سکتا ہے، آئی ایم ایف شرائط ماننے کی صورت میں پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح 50 روپے تک بڑھائی جا سکتی ہے جس کی منظوری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لی جائے گی۔