لاہور(نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کی لائیو کوریج پر تاحکم ثانی پابندی عائد کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے الطاف حسین کی پاکستانی شہریت سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی جبکہ اٹارنی جنرل ،ایڈووکیٹ جنرل اور پیمرا کے ذمہ دار افسر کو معاونت کے لئے طلب کر لیاگیا۔گزشتہ روز لاہو رہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس مظہر اقبال سدھو اور جسٹس ارم سجاد گل پر مشتمل فل بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار آفتاب ورک ایڈووکیٹ ، عبداللہ ملک اور مقصود اعوان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم کے دیگر مرکزی رہنما میڈیا پر آ کر پاک فوج،رینجرز اور ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف مسلسل بیان بازی کر رہے ہیں، الطاف حسین نے 15مارچ ، 29اپریل اور 12جولائی کو اپنی تقاریر کے دوران ریاست اور فوج مخالف عناصر کی حمایت میں بیانات دیئے، آئین کے آرٹیکل پانچ کے تحت ہر شہری ملک سے وفاداری کا پابند ہے ، الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے رہنماﺅں کی بیان بازی ملکی سالمیت،وقار اور حب الوطنی کے تقاضوں اور آئین کے آرٹیکل 245,244,243 اور 63,62 کے خلاف ہے۔ درخوست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ الطاف حسین اور انکے ساتھیوں کی میڈیا پر تقریریں نشر ہونے سے بیرون ملک پاکستان کا امیج بری طرح متاثر ہو رہا ہے لہٰذا وفاقی حکومت کو الطاف حسین ،فاروق ستار،بابر غوری،وسیم اختر،ندیم نصرت،عتیق الرحمن،ارشاد ظفیر اور خالد مقبول صدیقی سمیت سنٹرل ایم کیو ایم آفس کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرنے کا حکم اور غداری کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے جبکہ پیمرا کو ایم کیو ایم کے رہنماﺅںکی تقاریر نشر نہ کرنے کاپابند بنایا جائے۔ انہوں نے مزید استدعا کی کہ ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران کے خلاف آئین کے آرٹیکل 62,63 کے تحت کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔وکلا کے دلائل سننے کے بعدبنچ نے الطاف حسین کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ۔فاضل عدالت نے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ ،سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور چیئرمین پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سات ستمبر کو شق وار جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل ، ایڈووکیٹ جنرل اور پیمرا کے ذمہ دار افسر کو بھی آئندہ سماعت پر معاونت کے لئے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی
الطاف حسین کے خلاف بڑا فیصلہ آہی گیا

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا
-
ذیابیطس کی پہلی علامت، جسے اکثر لوگ علامت ہی نہیں سمجھتے
-
پاکستان کا نیا کروز میزائل فتح چہارم، دنیا میں دھاک بٹھا دی
-
سیمنٹ کی قیمت میں بڑی کمی
-
محکمہ موسمیات نے ایک مرتبہ پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
-
ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ
-
سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے نے بڑے خطرے کی پیشگوئی کردی
-
جے یو آئی کے گھر پر فائرنگ، بیٹا، بیٹی جاں بحق،مفتی کفایت اور اہلیہ زخمی
-
سورج سے دس گنا بڑے ستارے کی تباہی کا حیرت انگیز واقعہ
-
ای ٹیکسی منصوبے سے متعلق بڑی پیش رفت حکومت نے بڑی خوشخبری سنادی
-
سویرا ندیم کی نئی تصاویر وائرل؛ سوشل میڈیا صارفین آخر اتنے برہم کیوں ہیں ؟
-
ماڈل رباب مسعود کو مردوں کے بیٹھنے کے انداز پر تنقید کرنا مہنگا پڑگیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا
-
ذیابیطس کی پہلی علامت، جسے اکثر لوگ علامت ہی نہیں سمجھتے
-
پاکستان کا نیا کروز میزائل فتح چہارم، دنیا میں دھاک بٹھا دی
-
سیمنٹ کی قیمت میں بڑی کمی
-
محکمہ موسمیات نے ایک مرتبہ پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
-
ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ
-
سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے نے بڑے خطرے کی پیشگوئی کردی
-
جے یو آئی کے گھر پر فائرنگ، بیٹا، بیٹی جاں بحق،مفتی کفایت اور اہلیہ زخمی
-
سورج سے دس گنا بڑے ستارے کی تباہی کا حیرت انگیز واقعہ
-
ای ٹیکسی منصوبے سے متعلق بڑی پیش رفت حکومت نے بڑی خوشخبری سنادی
-
سویرا ندیم کی نئی تصاویر وائرل؛ سوشل میڈیا صارفین آخر اتنے برہم کیوں ہیں ؟
-
ماڈل رباب مسعود کو مردوں کے بیٹھنے کے انداز پر تنقید کرنا مہنگا پڑگیا
-
فوج کو دلچسپی نہیں ہےکہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے: ڈی جی آئی ایس پی آر
-
راولپنڈی،سسرالیوں کے مبینہ تشدد سے بہو جاں بحق