اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی میں انکشاف کیا گیا کہ بلین ٹری سونامی پر تنقید کرنے والی جماعتوں نے حکومت میں آنے کے بعد اس منصوبے کو اپنے دور میں بھی جاری رکھا ،اپریل 2022 سے جولائی 2022 تک ملک بھر میں 26 کروڑ 13 لاکھ پودے لگائے گئے،نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت بینک اب تک 28 ہزار 277 مکانات کی تعمیر کیلئے 99 ارب 80 کروڑ روپے تقسیم کر چکے ہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد درانی کی زیر صدارت ہوا۔بلین ٹری سونامی پر تنقید کرنے والی جماعتوں نے اس منصوبے کو اپنے دور میں بھی جاری رکھا۔ ایوان کو بتایا گیا کہ اپریل 2022 سے جولائی 2022 تک ملک بھر میں 26 کروڑ 13 لاکھ پودے لگائے گئے۔پروگرام کے تحت گزشتہ تین سال کے دوران 22 ارب 24 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔2016 میں 4.7 ارب روپے کے بجٹ سے گرین پاکستان پروگرام لانچ کیا گیا تھا،2019 میں پروگرام کا بجٹ 125 ارب روپے کر دیا گیا تھا۔10 بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت 3 ارب 29 کروڑ درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، وزارت تعلیم کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مختلف سکیموں کے تحت اس وقت 1 لاکھ 21 ہزار 596 افراد اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ایچ ای سی کے تحت 2ہزار 538 غیر ملکی، 1لاکھ 19 ہزار 58 مقامی اسکالرز تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
پنجاب کے 57 ہزار، کے پی کے 19ہزار 756، سندھ کے 18 ہزار 439 اسکالرز زیرتعلیم ہیں۔بلوچستان کے 7928، آزاد کشمیر کے 6 ہزار 416، اسلام آباد کے 4ہزار 792 اسکالرز زیرتعلیم ہیں۔ نیا پاکستان ہاوسنگ اسکیم کے تحت تعمیر ہونے والے مکانات اور اخراجات کی تفصیل بھی قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔بینک اب تک 28 ہزار 277 مکانات کی تعمیر کیلئے 99 ارب 80 کروڑ روپے تقسیم کر چکے ہیں۔
حکومت کی جانب سے سبسڈی کے طور پر نو کروڑ 60 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔مکانات کی تعمیر کے لیے حکومت نے اخوت فاؤنڈیشن کو سات ارب روپے ادا کیے۔اخوت فاؤنڈیشن کے تحت 18 ہزار 499 مکانات کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔ورکر ویلفیئر فنڈ کے تحت 3ہزار 564 مکانات کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔اس وقت ایک لاکھ 53 ہزار 434 کم لاگت مکانات زیر تعمیر ہیں۔
اسلام آباد میں 3 ہزار 508، ایل ڈی اے سٹی لاہور میں 4ہزار مکانات کی قرعہ اندازی ہو چکی ہے۔مکانات کے لیے 514 ارب روپے کے قرضوں کے حصول کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔اب تک 236 ارب روپے کے قرضے منظور کیے جا چکے ہیں۔ایوان میں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمننے بتایا کہ بلین ٹری سونامی خیبرپختونخوا میں خرد برد کے معاملے پر میں جواب نہیں دے سکتی۔
یہ صوبائی معاملہ ہے، صوبے نے ہی جواب دینا ہے۔میں نے اپنی ٹیم کو کہا تھا کہ جواب میں خیبرپختونخوا کو ضرور شامل کریں،ٹمبر مافیا نے جنگلات کی کٹائی سے بڑی تباہی پھیری ہے، خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ جنگلات کی کٹائی ہورہی ہے،رات کے اندھیرے میں ٹمبر مافیا سرگرم رہتا ہے، موسم گرما میں لوگوں نے جنگلات میں آگ لگائی،بلین ٹری سونامی خرد برد معاملے پر نیب نے نوٹس لیا ہے تاہم بلین ٹری کرپشن کیسز پر ہماری رسائی نہیں ہے۔