پیر‬‮ ، 20 اکتوبر‬‮ 2025 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر سپریم کورٹ میں ججز تقرری کا معاملہ اٹھا دیا

datetime 30  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ کے سینئیر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام لکھے خط میں ایک دفعہ پھر عدالت عظمی میں ججز کی پانچ خالی نشستوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے نام لکھے خط میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ

ججز تقرری کی سفارش کرنے والا جوڈیشل کمیشن نو ارکان،سپریم کورٹ چیف جسٹس سمیت سترہ ججز جبکہ عدالت عظمی میں معاون عملہ سات سو کے قریب تعینات ہے۔عوام کے ٹیکس سے حاصل شدہ پیسے سے سپریم کورٹ پر بھاری رقم خرچ ہوتی ہے، سمجھ سے بالاتر ہے کہ سپریم کورٹ 30 فیصد کم کپیسٹی پر کیوں چل رہا ہے،خدشہ ہے کہیں سپریم کورٹ غیر فعال ہی نہ ہو جائے،آئین انصاف کی فوری فراہمی پر پر زور دیتا ہے،آئین کی پاسداری سپریم کورٹ کی زمہ داری ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ عدالت عظمی میں جن ججز کی ریٹائرمنٹ کے سبب پانچ نشستیں خالی ہوئی ہیں ان میں جسٹس قاضی آمین کو مدت تعیناتی پوری کئے ہوئے 187دن، جسٹس گلزار کی ریٹائرمنٹ کو 239، جسٹس مقبول باقر کو 177 دن،جسٹس مظہر عالم 77 جبکہ جسٹس سجاد علی کو ریٹائر ہوئے 46 دن گزر چکے ہیں۔اپنے خط میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ معاملہ کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے جلد از جلد جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلا کر میرٹ کی بنیاد پر سپریم کورٹ ججز کی خالی نشستیں پر کی جائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…