کراچی(این این آئی) آئی ایم ایف سے 1.16 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہونے اور ذرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے کے باوجود جمعرات کو ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ بڑھ کر 222روپے کی سطح پر آگئے جبکہ انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مطلوبہ کمی نہ ہوسکی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیئے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1.26 روپے گھٹ کر 217.49روپے کی سطح پر آگئی تھی لیکن کچھ ہی وقفے کے بعد درآمدات کی مد میں ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث ڈالر کی قدر میں ٹھہراؤ آگیا۔معمولی اتارچڑھاؤ کے بعد کاروبار کے اختتام پر صرف 15پیسے کی کمی سے 218.60روپے کی سطح پر بند ہوا تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر یکدم 3روپے کے اضافے سے 222روپے کی سطح پر بند ہوئی۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی عملی بحالی کے بعد کثیر فریقی و باہمی ذرائع سے طے شدہ دیگر فنڈز کے حصول کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں لیکن سیلاب کی تباہ کاریوں سے معیشت کو درپیش چیلنجز روپیہ کی تیزرفتار ریکوری کو متاثر کررہے ہیں۔سیلاب کے باعث گندم کپاس سبزیوں کی مقامی ضروریات کا انحصار درآمدات پر آگیا ہے جس کی وجہ سے ذرمبادلہ کے اخراجات بڑھجائیں گے اور ڈالر کی سپلائی متاثر ہونے کے اندیشے لاحق ہوگئے ہیں۔ملک میں آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق طلب و رسد پر مبنی ایکسچینج ریٹ کا تسلسل برقرار ہے، جسکی وجہ سے ڈالر ودیگر غیرملکی کرنسیوں کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسز طلب ورسد کے تناسب سے کررہی ہیں۔