ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بنگلہ دیش کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان بھیجنے کا اعلان

datetime 31  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکہ،اسلام آباد (این این آئی)بنگلا دیش نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے مطابق بنگلا دیش پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے امداد بھیجے گا، پاکستان کے لیے کھانے اور دیگر سامان بھیجنے کا بندوبست کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔انہوںنے کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے جو ہم ادا کریں گے۔دوسری جانب کینیڈین وزیر برائے بین الاقوامی ترقی ہرجیت سنگھ سجن نے کہا ہے کہ کینیڈا کی حکومت پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کیلئے ”صحیح وقت،صحیح مدد”کو بنیاد بنا کر انہیں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبٹنے میں بھرپور مدد فراہم کرے گی۔کینیڈین وزیر نے اس امر کا اظہار نے کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمشنر جناب ظہیر جنجوعہ سے ویڈیو کانفرنس ملاقات کے بعد اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کیا،انہوں نے کہا کہ ہم مل کر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس مشکل وقت میں ہم جدوجہد میں مصروف پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔اس سے قبل ملاقات کے دوران ہائی کمشنر ظہیر جنجوعہ نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے کینیڈا کی جانب سے 50 لاکھ ڈالر کی ابتدائی امداد پر پاکستانی عوام کی جانب سے ہرجیت سنگھ سجن کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کینیڈین وزیر کو پاکستان میں جاری امدادی کارروائیوں میں عالمی برادری، امداد دینے والے اداروں اور دوست ممالک کی معاونت اور ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد اور بحالی اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے بارے میں بات کی۔

ظہیر جنجوعہ نے کینیڈین وزیر کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹرس کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے 160 ملین ڈالر امداد کی فوری اپیل کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔سفیر نے کہا کہ انٹونیو گوٹرس کے اپنے الفاظ میں پاکستانیوں کو مون سون کے شہاب ثاقب کا سامنا ہے اور اِس مہیب خطرے سے عالمی برادری کی فوری اور اجتماعی مدد سے ہی نمٹا جا سکتا ہے۔

دریں اثنا ہائی کمشنر ظہیر جنجوعہ نے کینیڈا کے کلیدی نیوز چینلز بشمول سی بی سی، گلوبل نیوز، سٹی نیوز اور نیشنل پوسٹ کے صحافیوں سے تفصیلی گفتگو کی اور انہیں پاکستان میں سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور انفراسٹرکچر کی تباہی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ اب تک پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے 1162 افراد جاں بحق اور 3350 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ مسلسل بارشوں اور سیلابوں سے 5,063 کلومیٹر سڑکیں، 243 پل، 173 دکانیں اور 1.057 ملین مکانات بھی تباہ ہو چکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والے مویشیوں کی تعداد 730,483 تک پہنچ چکی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ظہیر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا ہے جس کی واضح مثال حالیہ ہفتوں میں پاکستان میں بے مثال بارشوں اور سیلابوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ہونے والا جانی و مالی نقصان، انسانی جانوں کا ضیاع اور کھربوں روپے مالیت کی املاک اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والا نقصان ہے۔

انہوں نے کہا اس سال پاکستان بالخصوص سندھ جیسے علاقوں میں گذشتہ 30 سالوں میں ریکارڈ کی گئی بارش کی عام اوسط سے 500 فیصد زائد بارشیں ہوئیں جس سے ان علاقوں میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں سفیر پاکستان ظہیر جنجوعہ نے کہا کہ کینیڈا میں مقیم پاکستانی ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس دفعہ بھی کینیڈا میں رہنے والے پاکستانی اور پاکستان نڑاد کینیڈینز پاکستان میں سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے دل کھول کر عطیات دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عطیات پاکستانی بینکوں میں جمع کیے جانے کے علاوہ بین الاقوامی ریڈ کراس، ہلال احمر اور پاکستان میں بچاؤ اور امدادی کاموں سرگرم اداروں اور تنظیموں کے ذریعے مستحقین تک پہنچائے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ عطیات ضرورت مندوں تک بروقت پہنچنے چاہیں۔انہوں نیاس موقع پر سیلاب متاثرین کے لیے درکار امدادی اشیا کی فہرست بھی پڑھ کر سنائی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کینیڈا میں جمع کی گئی امدادی اشیائ کو ٹورنٹو سے بلا معاوضہ پاکستان لے جائے گی۔دریں اثنا سفیر پاکستان ظہیر جنجوعہ نے سی بی سی وینکوور کے ساتھ ایک الگ انٹرویو میں موسمیاتی تبدیلی کو دنیا بالخصوص پاکستان کے لیے ایک وجودی، واضح اور موجود خطرہ قرار دیا جس پر عالمی برادری کو فوری توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کاربن گیسوں کے اخراج کے انڈیکس میں کہیں بھی نہیں ہے بلکہ بہت نیچے ہے لیکن خطرات کے انڈیکس میں پاکستان دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں ہونے والی بے مثال بارشیں اور فلیش سیلاب انہی خطرات اور چیلنجوں کا مظہر ہیں جن کا پاکستان کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…