ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں حقل کمشنری کے شہزادہ فہد بن سلطان پارک کے ساحل پر الرقدہ مچھلی کے کاٹنے سے ایک پیراک خاتون کے جسم میں زہر پھیل گیا جس سے وہ جاں بحق ہو گئیں۔
زہرآلودہونے کی وجہ سے اس مچھلی کوبچھومچھلی کہا جاتا ہے۔سمندر میں تیراکی کے دوران اس مچھلی نے خاتون کو کاٹ لیا تھا جس کے بعد انھیں تشویش ناک حالت میں اسپتال لایا گیا، مگر وہ جانبر نہ ہو سکیں۔بتایا جاتا ہے کہ الرقدہ مچھلی زہریلی ہوتی ہے اور چٹانوں کے درمیان رہتی ہے، جہاں یہ چٹانوں کے رنگوں میں بنتی ہے اور دوسری مچھلیوں سے چھپ کر رہتی ہے۔اس کی پیٹھ پر زہریلی ریڑھ کی ہڈیاں ہوتی ہیں۔ اگر کسی شخص کا پیر مچھلی پر آنے سے زخم ہو جائے تو اسے زہریلی ہڈی چبھنے کے باعث فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔تیراکی کے شوقین افراد کو سمندری جوتے پہننے کی ضرورت ہوتی ہے۔ حقل کے ساحل پر یہ مچھلی عام پائی جاتی ہے اور تیراک عام طور پر اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں۔