اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ نے وزیراعظم عمران خان سے متعلق کہا ہے کہ جن اصول کی وہ بات کرتے ہیں وہ خود ہی انہیں توڑ دیتے ہیں جو کہ افسوسناک ہے ۔ شاہ زیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ 30سال کا بھٹو اور 30سال کا
نواز شریف ضرور جنرل ایوب اور جنرل ضیاء الحق کی گود میں بیٹھا ہو گالیکن 45سال کا نواز شریف اور 45سال کا بھٹو کسی ڈکیٹیٹر کی سپورٹ نہیں کیا اور نہ ہی وہ کسی ڈکٹیٹر کیساتھ کھڑا ہوا انہوں نے جموریت کی بات کی مگر 70سالہ عمران خان پر آئین توڑنے کا الزام لگ رہا ہے کہ انہوں نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔اپنے ڈپٹی سپیکر کی مدد سے جو جمہوری تحریک تھی اس کو روکا ہےاور اس معاملے کی سماعت سپریم کورٹ میں ہو رہی ہے ، انہوں نے کہا مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ جن کے اصول کے بارے میں وزیراعظم عمران خان بات کیا کرتے رہے ہیں آج خود ہی انہیں توڑ دیا ۔ دوسری جانب معروف صحافی حامد نے الزام جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مبینہ دھمکی آمیز خط اصلی نہیں ہے جو خط پاکستانی سفارت خانے نے بھیجا تھا یہ وہ متن نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس خط کو دفتر خارجہ میں دوبارہ لکھا گیا ہے، اس خط میں ایسی باتیں شامل کی گئیں جو اصل خط میں موجود نہیں تھیں، معروف صحافی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ کے اندر سے پتہ چلا ہے کہ یہ وہ اصل خط نہیں ہے۔ عمران خان کی جانب سے بیرونی سازش کے حوالے سے جس مبینہ خط کا دعویٰ کیا گیا تھا اس میں تبدیلیاں کیے جانیکا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق جس خط یامراسلے کو بنیاد بنا کر عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کی طرف جانے سے انکار کیا اور اسمبلی تحلیل کرنیکا فیصلہ کیا وہ خط ہی مشکوک ہے، اصل خط یا مراسلے میں تبدیلیاں کی گئی ہیں