لاہور( این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور میں نجی ہسپتال نے قومی صحت کارڈ پر تکلیف میں مبتلا بچے کا ہرنیا کا آپریشن کرنے سے انکار کرتے ہوئے دو ماہ کا وقت دیدیا جس پر بچے کے والد کے احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ، ویڈیو بنانے کے دوران ہسپتال کے عملہ نے شہری سے موبائل فون
چھین لیا، وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لے لیا۔شہری کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ایک نجی ہسپتال میں موجود ہے اور وہ کہہ رہاہے کہ صحت کارڈ بیکار ہے، بچے کو ہرنیا کی تکلیف ہے۔ ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اگر پیسے لے آو تو آج ہی آپریشن کردیں گے، صحت کارڈ پر 2 مہینے بعد آپریشن کا وقت ملے گا۔وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے معاملے کا نوٹس لے لیا۔ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ شہری ہسپتال میں نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے کائونٹر پر جانے کی بجائے او پی ڈی میں گیا۔ڈاکٹروں نے مریض کو 2 ماہ کا نہیں بلکہ 2 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔علاوہ ازیںفاطمہ میموریل ہسپتال میں صحت کارڈ سے بیٹے کا علاج کے لئے آئے شہری کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوکے معاملے پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوٹس لے لیا اورسیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کر لی ہے -وزیر اعلی عثمان بزدار نے انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائے جائیں۔