منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

سائنسدانوں اور گیم ساز افراد نے کینسر پر تحقیق کی منفرد گیم ڈیزائن کرلی

datetime 7  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (این این آئی)سائنسدانوں اور گیم ساز افراد نے مل کر کینسر پر تحقیق کا ایک ایک منفرد گیم ڈیزائن کیا ہے جس کے بعداب ایک گیم کھیلتے ہوئے کینسر کی تحقیق میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس کی پشت پر کرواڈ اور ڈسٹری بیوٹنگ کمپیوٹنگ کا تصور کارفرما ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مختلف کمپیوٹروں یا اب موبائل فون پر گیم کھیل کر کسی بڑے سائنسی مسئلے کو حل کرنے کا

تصور 15 سال پرانا ہے۔ سب سے پہلے سیٹی ایٹ ہوم کے تحت گھریلو کمپیوٹروں کی پروسیسنگ قوت کو استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد کمپیوٹروں پر فارغ وقت میں پروٹین فولڈنگ کے عمل کو ممکن بنایا گیا اور اب جینگما نامی ایک نیا گیم ایپس کی صورت میں پیش کیا گیا ہے۔آئی اویس اور اینڈروئڈ دونوں کے لیے یہ ایپ حال میں لانچ کی گئی ۔ اس میں موجود گیم حقیقی دنیا کے سائنسی ڈیٹا کو ظاہر کرتے ہیں جن میں جنییاتی سیکویئنس میں تبدیلی کو نوٹ کیا جاتا ہے۔ پہلے مرحلے میں اس سے چھاتی کے سرطان کے جینیاتی پہلو پر تحقیق میں مدد ملے گی۔کئی زبانوں میں دستیاب اس گیم کا نام جینگما ہے اور پوری دنیا کے لوگوں کو اس کی دعوت دی گئی ہے۔ کمپنی کے مطابق اپریل 2022 تک اگر 30 ہزار افراد بھی اس گیم کو ڈاون لوڈ کرکے اس کے تمام 50 مراحل عبور کرلیں تو اس سے تحقیق میں بہت مدد مل سکتی ہے۔ اس عمل کی ساری تفصیلات ایک ڈیٹا کلاڈ پر منتقل ہوتی رہیں گی۔سرطانی خلیات کی بافتیں اور ان کے مجموعوں کو کینسر سیل لائن کہا جاتا ہے۔ ان پر براہِ راست دوائیں بھی ڈالی جاتی ہیں اور ان کے اثرات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ لیکن اول خود سیل لائن کی کمی ہے اور دوم ان پر موجود ایسے جینیاتی مقامات بھی اوجھل رہ جاتے ہیں جن پر تحقیق سے کوئی راہ نکل سکتی ہے۔ واضح رہے کہ کینسر کے خلاف جتنی بھی ادویہ، کیمیوتھراپی اور دیگر علاج نکلے ہیں وہ کینسر سیل لائن پر تحقیق سے ہی ممکن ہوئے ہیں۔گیم میں مختلف رنگوں اور اشکال اور رنگ والے بلاک کی قطاروں کا معمہ حل کرنا ہوتا ہے۔ اس کی ہر لڑی ایک جیینیاتی سلسلے کو ظاہر کرتی ہے۔ اب گیمرز بلاک اور لڑیوں کو بہترین انداز میں رکھ کر ہی زیادہ نمبر حاصل کرسکتے ہیں۔ اس سے ماہرین کو درست جینیاتی سلسلے یا سیکوئنس کو جاننے میں مدد ملے گی۔اگرچہ یہ کام مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے ممکن تھا لیکن کرائوڈ کمپیوٹنگ سے انسانی عمل کے مزید بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔اگر 30 ہزار افراد گیم کے 50 اسٹیج حل کرلیتے ہیں تو اس سے اتنا ڈیٹا مل سکے گا جس سے بریسٹ کینسر سیل لائن میں 20 ہزار جین کا تجزیہ کیا جاسکے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…