بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

نیو اسلام آباد ایئر پورٹ ،قومی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگ گیا

datetime 5  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)ایوان بالاءکی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ میں ایڈیشنل سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن نے انکشاف کیا کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کے منصوبے کی تاخیر کی وجہ سے ملک کو یومیہ 20 لاکھ نقصان ہو رہا ہے یہ منصوبہ 37 ارب روپے سے 2007 میں شروع ہوکر 2010 میں مکمل ہونا تھا تاخیر کی وجہ سے اب تک ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے ۔ اس منصوبے کا پی سی ون اب81 ارب روپے میں منظور ہوا ہے جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ ناقص منصوبہ بندی کی بدولت ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے اگر یہ منصوبہ وقت پر مکمل ہوجاتا تو اس جیسے تین بڑے ایئرپورٹ موجودہ فنڈ سے پایہ تکمیل کو پہنچائے جا سکتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ ، چین اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز جدید مواصلات کے شعبے میں مضمر ہے ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے پی آئی اے اور سٹیل مل جیسے اہم ادارے خسارے میں جارہے ہیں ۔قائمہ کمیٹی نے نیو ایئر پورٹ اسلام آباد کے روڈ پر بھی تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے ایوسی ایشن ڈویژن اور این ایچ اے کے تجویز کردہ روڈ اور نیو ایئرپورٹ کے لئے منظور شدہ روڈ کا جائزہ لینے کا فیصلہ بھی کیا ۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پرانے گوادر ایئرپورٹ اور نئے تجویز کردہ گوادر ایئرپورٹ کے معاملات اور اخراجات کا تفصیل سے جائزہ لینے کے علاوہ نیو ایئر پورٹ اسلام آبادکی موجودہ صورتحال بارے بھی تفصیلی بریفنگ حاصل کی ۔ایڈیشنل سیکرٹری ایوسی ایشن ڈویژن نے قائمہ کمیٹی کو گوادر کے نئے اورپرانے ایئرپورٹس بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پرانے ایئرپورٹ کی تزین وآرئش ایک ماہ میں مکمل کر لی گئی ہے جس پر 51.66 ملین روپے خرچ ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ پرانے ایئرپورٹ کا رن وے چھوٹا ہے جس کی وجہ سے بڑی فلائٹس نہیں لینڈ کر سکتی ۔قائمہ کمیٹی نے گوادر ایئرپورٹ کی تفصیلات طلب کر تے ہوئے پرانے ایئرپورٹ پر مسافروں کےلئے جدید سہولیات یقینی بنانے کےلئے اقدامات اٹھانے کےلئے ہدایت کر دی ۔قائمہ کمیٹی کو نئے گوادر ایئرپورٹ بارے بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا ۔ایڈیشنل سیکرٹری نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ یہ بالکل نیا اور بڑے رن وے والا ایئرپورٹ ہوگا جس پر ملکی و غیرملکی پراوزیں لینڈ کر سکیں گئی۔ اس ایئرپورٹ پر دنیا کے جدید ایئرپورٹ کی طرز کی سہولیات فراہم کی جائیں گئی۔چین کی کمپنی اس ایئرپورٹ کی تکمیل کا کام کر رہی ہے ۔ایئر پورٹ کےلئے زمین حاصل کرلی گئی ہے اور ٹینڈر جاری ہوگیا ہے یہ منصوبہ 32 ماہ میں مکمل ہوگانئے ایئرپورٹ 4 ہزار 3 سو ایکٹر پر مشتمل ہو گا اور 18 کلو میٹر کی باڑ بھی لگا دی گئی ہے ۔ایڈیشنل سیکرٹری نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ منصوبے کاپی سی ون 22.247 ارب روپے کا ایکنک نے منظور کر لیا ہے اور موجودہ مالی سال میں پی ایس ڈی میں 3 ارب روپے اس حوالے سے مختص کیے گئے ہیں انہوں نے نئے ایئرپورٹ کے ماسٹر پلان بارے بھی قائمہ کمیٹی کو تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایئرپورٹ سے 26 کلو میٹر دور کوسٹل ہائی وے کے پاس ہے جس پر سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ کوسٹل ہائی وے اور ایئر پورٹ کے درمیان زمین کس کی ہے تفصیلات فراہم کی جائیں۔ طلحہ محمود نے کہا کہ نئے ایئرپورٹ کےلئے جو زمین خریدی گئی ہے آج اس کی قیمت بہت کم ہے اور مستقبل میںایئرپورٹ بننے کے بعد اس کی قیمت میں اضافہ ہوجائے گا اگر ہو سکے تو زیادہ زمین خریدی جائے ۔کمیٹی نے گوادر ایئرپورٹ کا دورہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا ۔قائمہ کمیٹی کو پشاور ایئرپورٹ کی تزئین و آرئش کے منصوبے بارے بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا کہ تزئین و آرئش کےلئے 2 ہزار ملین کا پی سی ون منظور ہو چکا ہے اور یہ کام 18 ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا ۔قائمہ کمیٹی نے پشاور ایئرپورٹ کے منصوبے کو 18 ماہ میں مکمل کرنے کے حوالے سے خط لکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہر تین ماہ بعد منصوبے کی پراگرس رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ۔قائمہ کمیٹی کو نیو ایئرپورٹ اسلام آباد کی موجودہ صورتحال بارے ایڈیشنل سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن نے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کا 82.5 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے انہوں نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نیو ایئرپورٹ اسلام آباد کےلئے جو روڈ منظور ہوا ہے اس کی کل لمبائی 12.5 کلو میٹر ہے جبکہ ہم نے اور این ایچ اے نے گولڑہ چوک سے ایک نیا روڈتجویز کیا ہے جس کی لمبائی 13.5 کلو میٹر ہے اور اس کی لاگت تعمیر پہلے والے منصوبے سے بہت کم ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ این ایچ اے کو بلا کر دونوں روڈ کا معائنہ کیا جائے گا اور پلاننگ کمیشن سے اس بارے تفصیلی بریفنگ حاصل کی جائے گی کہ سستے راستے کو چھوڑ کر دوسرا راستہ کیوں اختیار کیا جارہا ہے ۔قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ نئے ایئرپورٹ کےلئے داخلی روٹ کم لاگت اور میرٹ پر بنایاجائے تاکہ قومی سرمایے کے ضیائع کو بچایا جاسکے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ منصوبہ 2007 میں شروع ہوا 37 ارب روپے لاگت آنی تھی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے 2015 تک مکمل نہیں ہوسکا اور اس کی لاگت تعمیر تین گناہ بڑھ چکی ہے اگر یہ منصوبہ وقت پر مکمل کرلیا جاتا تو اس جیسے تین منصوبے بن سکتے تھے انہون نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے مگر عوام پستی غربت ، بے روزگاری کا شکار ہیں ، اور پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے ۔ایڈیشنل سیکرٹری نے قائمہ کمیٹی کو ”راما“اور ”کسانا“ڈیمز بارے بھی تفصیل سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ اگر زمین مل گئی تو 8 ماہ میں ڈیمز مکمل کر لئے جائیں گے اور 50 سالوں کےلئے ان ڈیموں کا پانی ہمارے لئے کافی ہوگا ۔قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ اگر ڈیموں کی تعمیر کے متعلق اگر کوئی مسئلہ ہے تو قائمہ کمیٹی اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتی ہے اور آئندہ اجلاس میں ڈیمز کےلئے زمین اکویئر نہ کرنے پر ڈی سی اٹک اور این ایچ اے حکام کو طلب کر لیا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز میر محمد یوسف بادینی ، نجمہ حمید، راحیلہ مگسی ، حاجی سیف اللہ خان بنگش، اور احمد حسن کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری ایوی ایشن و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…