اسلام آباد(آن لائن)کرونا وائرس کی وجہ سے میٹرو بس اتھارٹی کے خسارے میں ریکارڈ اضافہ،مسافروں کی تعداد میں نمایاں کمی کی وجہ سے اتھارٹی کی ماہانہ آمدنی ایک کروڑ20لاکھ سے کم ہو کر 65لاکھ 50ہزار تک آ گئی،اتھارٹی کے تحت چلنے والی بسوں کے استعمال میں بھی کمی ریکارڈ،پنجاب حکومت کی طرف سے سالانہ 1.8ارب سبسڈی پر چلنے والی اتھارٹی کے خسارے میں رواں مالی سال مزید اضافے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس اٹھارٹی سابق حکومت کی طرف سے بنائی گئی جس کا افتتاح 2016میں کیا گیا اسلام آباد سیکرٹریٹ سے صدر تک 22کلو میٹر ٹریک کی حامل سروس کو کرونا کی وجہ سے شدید مالی خسارے کا سامنا ہے،اتھارٹی کے اعدادو شمار کے مطابق کرونا وائرس کے دوران ایس او پیز پر عمل در آمد کی سختی،تین بار لاک ڈائون کی وجہ سے سروس کی بندش کے دوران مسافروں کی دیگر ذرائع آمدو رفت پر منتقلی کی وجہ سے میٹرو بس کی سہولت استعمال کرنے والے مسافروں میں نمایاں کمی آئی ہے،ڈیڑھ سال قبل میٹرو پر روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ 15ہزار سے ایک لاکھ 20ہزار تک مسافر سفر کرتے تھے جو اب کم ہو کر 70ہزار سے 75ہزار تک آ گئے ہیں،اسی طرح یہ سہولت استعمال کرنے والے مسافروں کی ماہانہ تعداد بھی کرونا سے پہلے 3لاکھ 60ہزار اوسط سے کم ہو کر 2لاکھ 10ہزار سے 2لااکھ 25ہزار کے در میان آ گئی ہے،اتھارٹی کے اعدادو شمار کے مطابق مسافروں کی تعداد میں کمی کا براہ سروس کے ریونیو پر پڑا ہے۔ کرونا سے پہلے روزانہ کا ریو نیو4 3لاکھ 45ہزار سے 36لاکھ 60ہزار کے در میان تھا جو اب کم ہو کر21لاکھ 22لاکھ 50ہزار تک آ گیا ہے،اسی طرح اتھارٹی کا ماہانہ ریونیو جو کرونا سے پہلے ایک کروڑ 20لاکھ سے ایک کروڑ 80لاکھ کے در میان تھا اب کم ہر کر 63لاکھ سے 67لاکھ تک آ گیا ہے،یاد رہے میٹرو بس سروس اپنے شروعات سے ہی سبسڈی پروجیکٹ ہے جس کو پنجاب حکومت سالانہ 1.8سے 2ارب تک سالانہ خسارے کی مد میں ادا کرتی ہے۔