ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

پورٹ قاسم پر نجی ایل این جی ٹرمینل لگانے کا معاملہ،بیوروکریسی کی روایتی سستی اور گیس کمپنیوں کے عدم تعاون پر بیرونی سرمایہ کار مایوس ہونے لگے، وزیراعظم کو خط لکھ دیا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )پورٹ قاسم پر نجی ایل این جی ٹرمینل لگانے کا معاملہ،بیوروکریسی کی روایتی سستی اور گیس کمپنیوں کے عدم تعاون کے باعث بیرونی سرمایہ کار مایوس ہونے لگے۔

ذرائع کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کے لیے پائپ لائن کیپسٹی نہ دینے پر سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں نے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا۔ تابیر انرجی نے وزیر اعظم سے گیس کمپنیوں کی جانب سے بلا جواز تاخیر پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کی توانائی کمیٹی کو اوگرا کے فیصلوں کے باوجود سوئی نادرن۔سوئی سدرن پائپ لائن کیپسٹی دینے سے انکار کررہے ہیں۔ تابیر انرجی اور انر گیس کنسوشیم نے پائپ لائن کیپسٹی کے لیے سیکرٹری پٹرولیم اور وزیر توانائی سے متعدد بار رابطہ کیا۔ وزارت پٹرولیم حکام کی جانب سے واضح ہدایات کے باوجود ہمیں پائپ لائن کیپسٹی نہیں دی جارہی۔ تابیر انرجی گزشتہ 3 سال سے پورٹ قاسم کے مقام پر پہلا نجی ایل این جی ٹرمینل قائم کرنے کی خواہاں ہے۔ فروری 2019 میں بین الوزارتی کمیٹی بھی پائپ لائن کیپسٹی دینے کی اجازت دے چکی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2019 میں پٹرولیم ڈویڑن نے سوئی نادرن اور سوئی سدرن کو 400 ایم ایم سی ایف ڈی پائپ لائن کیسپٹی دینے کی ہدایات کیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…