ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیر اعظم عمران خان پاکستان فوج اور آئی ایس آئی کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتے ہیں،بلاول بھٹو

datetime 17  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان فوج اور آئی ایس آئی کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتے ہیں،پیپلز پارٹی حکومت کو ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانے دے گی، جو آئین کے خلاف ہو، ہم بھرپور مزاحمت کریں گے،عمران خان جیسا چور اور کٹھ پتلی وزیر اعظم ملک کی تاریخ میں نہیں گزرا،خان صاحب کی حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے،

وزیرا عظم کا ہر وعدہ جھوٹا دھوکہ ثابت ہوا ہے، ماضی میں آمریت کے خاتمے کیلئے پیپلز پارٹی کی ضرورت تھی، آج بھی سلیکٹڈ حکومت گرانے کیلئے پیپلز پارٹی سفید پوش طبقے کی آخری امید ہے، آنے والی پیپلز پارٹی کی حکومت عوام دوست ہو گی، ہم مکان بنائیں گے، چھت نہیں گرائیں گے، غربت کو مٹائیں گے غریب کا خاتمہ نہیں کریں گے، مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف ملک گیر مظاہرے کئے جائینگے،عمران نیازی کی حکومت بھگانے تک یہ احتجاج جاری رہے گا، یہ کیسا دوغلہ نظام اور احتساب ہے کہ پنڈورا لیکس اور پاناما میں شامل آپ کے لوگ آزاد ہیں اور مخالفین جیلوں میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو باغ جناح میں پیپلز پارٹی کے تحت سانحہ کارساز کے شہدا کی یاد میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آصفہ بھٹو زرداری، وزیرا علیٰ سید مراد علی شاہ نثار کھوڑو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ،، وقار مہدی، عاجز دھامرا، آصف خان، شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی، علی مدد جتک اور دیگر موجود تھے۔ اپنے خطاب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام سے پوچھتا ہوں کہ دنیا کی تاریخ میں ایسی بہادر بیٹی پیداہوئی ہے جس کو بتایا جائے گاکہ ایک آمر آپ کو قتل کرنا چاہتے ہیں، دہشت گرد آپ کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آمر مشرف اور دہشت گردوں کے خلاف لڑنے

اس ملک کے عوام کو آزادی دلانے، آمریت کے خاتمے، غریب کو غربت سے نجات دلانے کے لئے، اس ملک کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے وطن واپس آئیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ بیرون ملک سے بھی انتخابی ملک چلا سکتی تھیں، امریکا سے بیٹھ کر ٹیلیفونک خطاب کر سکتی تھیں مگر شہید بی بی نے انکار کیا کہ میں اپنے عوام میں جا

کر اپنے وطن کیلئے جدوجہد کروں گی۔ انہوں نے کہاکہ 18 اکتوبرکی رات کو ایک آمر نے شہید بی بی پر حملہ کرایا، شہید بی بی نہ اس سے خوف زدہ ہوئیں اور نہ ہی پیپلز پارٹی کا کوئی جیالا خوف کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں معلوم تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور جیالے گولیوں اور ضیاء الحق کے پھانسی کے پھندے نہیں ڈرتے

ہیں۔ انہوں نے کہاکہ18 اکتوبر کو دنیا کو پتہ چلا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے بی بی شہید کے بھائی بم دھماکوں سے بھی نہیں ڈرتے ہیں، وہ بھاگتے نہیں بلکہ دھماکوں کی جانب بڑھتے ہیں اور اپنی شہید قائد کی حفاظت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بی بی نے اس ملک کو ایک امید دلائی تھی کہ اس ملک کے بچوں کا آزاد مستقبل ہو گا، جہاں

وہ ووٹ کے اختیار سے اپنا حکمران منتخب کریں گے،وہ منتخب حکمران ایسے فیصلے کریں گے، جس سے عوام کو فائدہ ہو۔ شہید بی بی نے اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار کی امید دلائی تھی، اس ملک کے غریب مزدور اور محنت کش اور سفید طبقے کو یہ امید دلائی تھی کہ ان کو ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی

کا بنیادی فلسفہ ہے کہ ہم عوام کو ان کا اصل مقام دلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قائد عوام نے جو روٹی، کپڑا اورمکان کا وعدہ کیا وہ پورا کیا اور شہید بی بی نے روٹی کپڑا اور مکان اور روزگار کا وعدہ کیا تو اسے پورا کیا، بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی۔ یہ شہید بی بی کی آواز تھی، اس وقت کے دور حکومت میں آٹا روٹی، پٹرول کا

بحران تھا، آج بھی یہی مسائل ہیں،آج بھی آمریت ہے،آج بھی سلیکٹڈ حکومت ہے،پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو اپنا وعدہ پورا کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی عوام دوست منصوبے بناتی ہے، عوامی معیشت کو بحال کرتی ہے، خان صاحب نے ایک کروڑ نوکریوں، پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا، کراچی کے لیے وعدے کئے،ہر وعدے

جھوٹے ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ آج عوام پوچھ رہی ہے کہ کہاں گئی وہ ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ گھر، آپ تجاوزت کے نام پر ان کے گھر چھین رہے ہو،16 ہزار وفاقی ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا خ آپ نے دعویٰ کیا تھا کہ مہنگائی جب بڑھتی ہے تو سمجھو کہ وزیر اعظم چور ہے، آج مہنگائی بڑھ رہی ہے اور جتنا

چور اس وقت کٹ پتلی وزیر اعظم ہے اتنا ملک کی تاریخ میں کوئی وزیرا عظم نہیں گزرا۔ انہوں نے کہاکہ آج کھانے پینے کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں،پٹرول کی قیمت بڑھ گئی ہے،جینا مہنگا، مرنا مہنگا، یہ آج کا نیا پاکستان ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ خان صاحب کی تبدیلی ہے، آج ملک کی معیشت تباہ حالی کا شکا رہے، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ

ڈیل کے خلاف ہیں اور اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج پی ٹی آئی کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، کراچی والوں سے پوچھوں کے مہنگائی کتنی بڑھ گئی ہے،آپ نے عوام کی زندگی تباہ کر دی ہے، آج نوجوان مایوس ہو رہے ہیں، انہیں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں، جن کے پاس نوکریاں ہیں یہ ظالم حکومت ان سے بھی

نوکریاں چھین رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب ہم حکومت میں آتے ہیں تو نوکریاں دیتے ہیں، ہم یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ سارے معاشی حالات ٹھیک ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ جب ہماری حکومت ہو گی تو عوام دوست ہو گی، ہم عوام کو مہنگائی سے نجات دلائیں گے، ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم چھت نہیں گرائیں گے مکان نہیں

گرائیں گے،ہم روزگار چھینیں گے نہیں دیں گے، جب پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی ہے تو عوام اور مزدوروں کی حکومت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے فیصلے اب خود کریں، وہ حکومت سازی اور وزیرا عظم کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ اس میڈیا کی کردار کشی پر یقین نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ

میرا آپ سے وعدہ ہے کہ عنقریب پیپلز پارٹی کی حکومت آنے والی ہے،ہم پہلے دن سے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کریں گے، پہلے دن سے نوجوانوں کو روزگار دینے اور قائد عوام اور شہید بی بی کا جو نامکمل سفر تھا اسے مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک کے عام آدمی کی آواز کوئی اٹھا سکتا ہے تو پیپلز پارٹی ہی ہے،

اس حکومت کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا،جب تک ہم عمران اور حکومت کا خاتمہ نہیں کر لیتے، ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں بھی عمران نے ہاتھ ڈالا ہے، وہاں تباہی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چاہے وہ سیاست ہو یا معیشت ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہائر ایجوکیشن کے نام پر انہوں نے جو کیا ہے، اعلی تعلیمی اداروں کا بجٹ ختم کر دیا

گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو موجودہ حکومت نے ایک رات میں بے روزگار کرکے تبدیلی نہیں لائے بلکہ تباہی مچائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے ہر ادارے کو اپنی ٹائیگرز فورس بنانا چاہتے ہیں،پہلے قومی اسمبلی پر حملہ کیا، اس کے بعد سینیٹ کو نشانہ بنایا،پھر عدلیہ پر حملہ آور ہوئے،جوڈیشری

ٹائیگرز فورس بنانے کے لیے ججز کے خلاف ریفرنس دائر کئے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو اپنا ٹائیگر فورس بنانے کے لیے کبھی چیف الیکشن کمشنر کو گالی اور کبھی ان کے خلاف ریفرنس کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس اور پنجاب کی بیورو کریسی کو ٹائیگرز فورس بنانے کی کوشش میں انہیں نشانہ بنایا گیا

ہے، میڈیا پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، کوئی ادارہ نہیں بچا ہے، یہ پورے پاکستان کو ٹائیگرز فورس بنانا چاہتے ہیں،یہ فوج اور آئی ایس آئی کو بھی ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے۔ نہوں نے کہاکہ ہم اس کٹ پتلی کو اجازت نہیں دیں گے، ہم جمہوریت پر حملہ آور نہیں ہونے دیں گے، ہم آپ کو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانے دیں گے جس سے ملک کو

یرغمال بنا لیں۔ ہم خان صاحب کو متنبہ کر رہے ہیں کہ اس کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی احتجاج پر نکل چکی ہے، تمام صوبوں کے جیالوں نے مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا، اس سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کے خلاف احتجاج کیا ہے،ہم اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے عوامی نمائندے اور

جیالے ضلعی سطح پر وفاقی حکومت مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج کریں گے،ہم یوم تاسیس پر خیبر پختونخوا میں جلسہ کریں گے،ہم خیبر پختونخوا میں یوم تاسیس منائیں گے،ساتھیوں یہ ظالم حکومت انتقامی کارروائیوں یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے حکومت پر انتقامی سیاست کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام

پر سابق صدر آسصف علی زرداری کو عدالتوں کو میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خورشید شاہ دو سال سے جیل میں ہیں،آزاد کشمیر کے نامزد صدر اور ان کے بیٹھے جیل میں ہیں، پیپلز پارٹی اپنے اصولوں اور اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس ملک کی عدلیہ اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ کیسا

دوغلہ نظام اور احتساب ہے کہ پاناما اور پنڈولیکس میں جن کے نام نکلے وہ آزاد ہیں لیکن ہمارے لوگ جیل میں ہوں۔ ایسا دہرا معیار نہیں چل سکتا۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے شہدا کو اور پیپلز پارٹی کے کارکنان کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں قائد اعظم کے مزار کے سامنے کھڑے ہو کر وعدہ کرتا ہوں کہ ہم قائد اعظم کے اصولوں کے مطابق پاکستان کی خدمت کریں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…