اسلام آباد ( آن لائن ) وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹی میاں کے ہاتھ کی چھڑی بن گیا ہے، چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کی زبان میں بات کررہے ہیں اور ہماری حکومت کا مقابلہ کررہے ہیں، جھگڑا الیکشن کمیشن نہیں راجہ سلطان سے ہے، جو مشین سے ڈر کر بھاگ رہے ہیں ان کوقوم کو جواب دینا پڑیگا،مشین دھاندلی روکے گی ،لوگ مشین سے ڈرتے کیوں ہیں؟،مریم نواز ، مولانا فضل الرحمان کو کتنے نوٹس ملے جو مجھے دے رہے ہیں
،ا نتخابی اصلاحات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، آئی ووٹنگ پر پہلی بار بات پیپلزپارٹی کی حکومت میں ہوئی، چند دنوں میں پارلیمنٹ سے قانون بنا کر دیں گے،آپ الیکشن کمیشن میں ایسا نظام لے کر آئیں کہ آنے والی نسلیں انگلی نہ اٹھا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور وزیر ریلوے اعظم سواتی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین دھاندلی روکے گی، اپوزیشن کیوں ڈرتی ہے؟ جو مشین سے ڈر کر بھاگ رہے ہیں ان کوقوم کو جواب دینا پڑیگا۔ ا نتخابی اصلاحات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، آئی ووٹنگ پر پہلی بار بات پیپلزپارٹی کی حکومت میں ہوئی، اگلا الیکشن چوری کرنے کیلئے ای وی ایم لانے کا تاثر بے بنیاد ہے۔ بابراعوان نے کہا کہ ووٹنگ مشین کا صرف ایک ٹیسٹ رن ہواہے۔ الیکشن عمران خان نہیں، عبوری حکومت کرائے گی۔ ن لیگ کا موقف ہے حکومت الیکشن چوری کرنا چاہتی ہے الیکٹرانک ووٹنگ مشین دھاندلی روکے گی پاکستان کا قانون ایک ووٹ کی اکثریت سے بنتا ہے۔ بھارت ، بنگلادیش میں ووٹنگ مشین استعمال ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف (ریونیو) میں ریفارمز سے بہترٹیکس اکٹھا ہورہا ہے۔ اس موقع پر وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت اگلا الیکشن چوری کرنے کیلئے ای وی ایم کی بات کر رہی ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بات سب سے پہلے پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئی،ماضی میں صدر عارف علوی بھی اس سلسلے میں درخواست دے چکے ہیںعمران خان کے آنے سے پہلے بھی اپوزیشن اس کام پر لگی ہوئی تھی،2017میں نواز شریف کی حکومت تھی،الیکشن اصلاحات کو متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔اعظم سواتی نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کیلیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ روک سکتے ہو تو روک لو۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر پر منی لانڈرنگ کے متعدد مقدمے چل رہے ہیں،بہت سے راز پردے میں ہیں، میں نے حلف لیا ہوا ہے، میں یہ راز کبھی سامنے نہیں لاؤں گا،چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کس طرح ہوئی مجھے پتہ ہے۔ اعظم سواتی نے کہا کہ مریم صفدر نے کتنی باتیں کیں؟ آپ نے کتنے نوٹس دیئے؟آج الیکشن کمیشن حکام مجھے نوٹس دے رہے ہیں،آپ کو اس لیے چیف الیکشن کمشنر بنایا تھا کہ آپ ای وی ایم پر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپوزیشن کی زبان بول رہاہے ،چند دنوں میں پارلیمنٹ سے قانون بنا کر دیں گے،آپ الیکشن کمیشن میں ایسا نظام لے کر آئیں کہ آنے والی نسلیں انگلی نہ اٹھا سکیں۔سپریم کورٹ نے آپ کو ایک پائلٹ پراجیکٹ دیا تھا، کتنے سال گزر گئے، الیکشن کمیشن کوآزادادارہ بنائیں گے،الیکشن کمیشن کاپاس نہ ہوتاتوکبھی آپ کاتقررنہ کرتے،الیکشن کمشنر کس کے کہنے پر ادارے کو تباہ کررہے ہیں؟۔ اعظم سواتی نے کہاہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیسے ہوئی؟، راز ہی رہنے دیں،کڑوا گھونٹ پینا پڑا ،معاملات سامنے نہیں لانا چاہتے۔ اعظم سواتی کاکہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو کتنے نوٹس ملے جو مجھے دے رہے ہیں۔الیکشن کمیشن کے چیئر مین پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پتہ تھا آپ بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے میاں کی چھڑی ہیں، روک سکو تو روک لو ،سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے حق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ الیکشن کمیشن کو آزاد ادارہ بنائیں گے۔ ہارتا وہ ہے جو ہار مانتا ہے۔ ادارے کی توقیر کا خیال نہ ہوتا توموجودہ الیکشن کمشنر کی تعیناتی نہ ہوتی۔ الیکشن کمشنرکی تعیناتی وزیراعظم اور اپوزیشن کی مشاورت سے ہوتی ہے۔ کیا آپ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم رکھیں گے؟۔