اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )جو شخص بیما ریوں یا ڈاکٹروں سے تنگ آ کر مایوس ہو گیا ہو اور پریشانیوں اور مشکلات سے پریشان ہو کر مایوس ہو گیا ہو تو وہ اس درودِ پاک کو جو آج آپ کے ساتھ شیئر کرنے جا رہے ہیں ۔ کچھ شرائط کو مدِ نظر رکھتے ہوئے۔ وہ شرائط جو آپ کو بتائیں گے کہ اس درودِ پاک کو پڑ ھیں انشاء اللہ کتنی ہی مصیبت میں ہی کیوں نہ ہوں۔
انشاء اللہ شفا پا جائے گا۔ معاذ بن جبل سے حدیث شریف نقل ہے کہ فر ما یا حضور ِ انور ﷺ نے کہ حق تعالیٰ نے مجھے وہ رتبے دیئے ہیں جو کسی نبی کو نہیں دئیے۔ مجھ کو سب نبیوں پر فضیلت دی اور اعلیٰ درجے مقرر کیے میری امت کے لیے مجھ پر درودِ پاک پڑ ھنے میں میری قبر کے پاس ایک فرشتہ مقرر فر ما یا جس کا نام منتوش ہے اس کا سر عرش کے نیچے اور پاؤں زمین کی تہہ تک اور اس کے اَسی ہزار بازو اور ہر بازو میں اَسی ہزار پَر اور ہر پَر کے نیچے اَسی ہزار رونگٹے اور ہر رونگٹے کے نیچے ایک زبان ہے جس سے وہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح کو بیان کرتا ہے اور اس شخص کے لیے دعا مغفرت کیےکرتا ہے جو میرا امتی مجھ پر درودِ پاک پڑ ھتا ہے۔ بہت سے امراض کے لیے ہر بچے بوڑھے کو یہ درود شریف تین یا سات بار پڑ ھ کر پانی پر دم کر کے پلائیں او ر مریض پر دم کریں انشاء اللہ فوراً شفا ہوگی اور ہر بیماری کے لیے آ پ کسی بھی قسم کی بیماری میں مبتلا ہوں آ یا کہ وہ بیماری چھوٹی ہو یا بڑی ہو۔
آپ اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کر دیں گے۔ اکیس بار باوضو ہر کر یہ درودِ شریف پڑھ کر پانی پر دم کر کے روزانہ وہ پانی تھوڑا تھوڑا پئیں اور جس مریض کو پلا ئیں گے اور انشاء اللہ پلا ئیں گے اور یہ درودِ شریف لکھ کر پانی میں گھو ل کر پلائیں تو شفا ہونے تک اس عمل کو جاری رکھیں انشاء اللہ بہت جلد اللہ تعالیٰ شفاء کاملا عجلا عطا فر ما ئیں گے
اور اس درود کو گیارہ بار پڑ ھ کر جس مریض پر دم کریں گے اللہ پاک شفا عطا فرما ئیں گے۔ مریض کتنا ہی بیمار کیوں نہ ہو۔ انشاء اللہ شفا ئے روحانی جسمانی قلبی اور عقلی اور لا علاج کے لیے تجربہ شدہ ہے اور ایسی جسمانی بیماری جس کا طبیبوں کے پاس علاج نہ ہوتا ہو تو اس کے لیے اس درود ِ پاک کو چالیس دن تک روزانہ سو مرتبہ پڑھ کر دم کریں۔ اللہ تعالیٰ بہتری کی صورت پیدا فر ما دے گا۔ اور انشاء اللہ مریض کو ہر قسم کی بیماری سے شفا ء ملے گی۔ اور پیٹ کے امراض میں پانی پر دم کر کے مریض کو پانی پلائیں ۔ انشاء اللہ اللہ تعالیٰ ہر مرض سے شفاء عطا فر مائیں گے۔