لاہور (آن لائن)پنجاب حکومت نے نئے مالی سال 2021-22ء کے بجٹ میں زراعات کے شعبے سے حاصل ہونے والی آمدنی پر عائد زرعی انکم ٹیکس کے شرح میں 3 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی ہے جس کا تمام تر بوجھ پنجاب کے کسانوں پر پڑے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں زرعی انکم ٹیکس کی شرح
میں اضافے کے ساتھ ساتھ نہری پانی کے استعمال پر عائد چارجز میں بھی اضافے کی سفارش کی ہے۔ محکمہ ریونیو پنجاب نے پنجاب حکومت سے زرعی انکم ٹیکس کی شرح سمیت نہری پانی کے استعمال پر عائد اضافے کی تجویز پیش کر رکھی تھی۔نئے مالی سال کے بجٹ میں پنجاب حکومت نے لاہور سمیت صوبے بھر کے شہریوں پر انٹرٹینمنٹ کی مد میں جنرل سیلز ٹیکس زیرو رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔ جس کا مقصد شہریوں کو انٹرٹینمنٹ کی مد میں ادا کی جانے والی ٹکٹوں پر رعایت فراہم کرنا ہے۔پنجاب حکومت نے مالی سال 2021-22ء کے بجٹ میں لاہور سمیت صوبے بھر کے شہریوں کو کرونا وائرس کی مد میں 50 ارب روپے کا ریلیف دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق پنجاب حکومت اس سلسلے میں صوبے کے عوام کو باقاعدہ ایک ریلیف پیکیج بھی دے گی۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے صوبے بھر کے شادی ہالز سمیت پالکی مالکان کو کرونا وائرس کی وجہ سے ٹیکسوں کی مد میں دیا گیا ریلیف برقرار رکھنے کی سفارش کی ہے۔ بجٹ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب حکومت شادی ہالز اور پالکی مالکان سینئے مالی سال کے بجٹ میں انکم ٹیکس کی مد میں صرف 5 فیصد وصول کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔