لاہور( این این آئی)سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ جانوں کا نذرانہ دے کر شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔جرائم پیشہ افراد کے قلع قمع کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ شہری پر امن ماحول میں سکون سے زندگی بسر کر سکیں۔لاہور پولیس کا ایک اور فرزند گذشتہ روز
شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے دوران ڈاکووں کا مقابلہ کرتے ہوئے فرض کی راہ میں قربان ہو گیا۔کانسٹیبل محمد قیصر تھانہ سندر میں تعینات تھا۔واقعے کا مقدمہ اے ایس آئی اظہر عباس کی مدعیت میں تھانہ سندر میں درج کر لیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق تھانہ سندر پولیس کو 15 کی کال کے ذریعے اطلاع ملی کہ کچھ ڈاکو موہلنوال چوک میں آٹو مارکیٹ میں ایک دکان پر ڈکیتی کی واردات کرکے سندر کی طرف فرار ہوئے ہیں۔واقعے کی اطلاع ملنے پرمحافظ پولیس تھانہ سندر نے مفرور ڈاکووں کو روکنے اور گرفتاری کے لئے بروقت کاروائی کی۔ڈاکووں کے گرد گھیرا ڈالنے کے دوران پولیس اور ڈاکووں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔آتشی اسلحہ سے لیس ڈاکووں نے پولیس پارٹی پر جان سے مارنے کی غرض سے سیدھی فائرنگ شروع کر دی۔ڈاکووں کی فائرنگ سے محافظ پولیس اہلکار کانسٹیبل محمد قیصر سینے پر گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔کانسٹیبل قیصر کو زخمی حالت میں جناح ہسپتال لے جا رہا تھا لیکن وہ راستے ہی میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔شہید کانسٹیبل قیصر کی نمازجنازہ آج ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئی۔صوبائی وزیر انڈسٹریز میاں اسلم اقبال،آئی جی پنجاب انعام غنی،سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر،ڈی آئی جی
انوسٹی گیشن شارق جمال، ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی،ڈی آئی جی سکیورٹی محبوب رشید، ایس ایس پیز،ایس پیز، شہید کے ورثا سمیت پولیس افسران اور جوانوں نے بڑی تعداد میں نماز جنازہ میں شرکت کی۔ پولیس کے چاک و چوبند دستے نے شہید کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ آئی جی پنجاب انعام غنی، سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر
اور دیگر اعلٰی افسران نے شہید کی میت پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ شہید کی تدفین پورے اعزاز کے ساتھ اس کے آبائی گاوں چاہ تمولی میں کر دی گئی۔ یاد رہیکہ کانسٹیبل محمد قیصر کے والد ہیڈ کانسٹیبل اللہ دتہ بھی چند سال قبل دوران ڈیوٹی فرض کی راہ میں شہید ہو گئے تھے۔گاؤں چاہ تمولی مانگا منڈی کے رہائشی شہید کانسٹیبل محمد
قیصر کے سوگواران میں والدہ،دو بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔ قیصر نیسال 2016 میں بطور کانسٹیبل پولیس فورس جوائن کی۔سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کانسٹیبل قیصر کی شہادت کے بعد لاہور پولیس میں شہداء کی مجموعی تعداد 319 ہوگئی ہے۔انہوں نے
کہا کہ امن کے داعی شہداء پولیس ملکی سلامتی کو برقرار رکھنے کی روشن مثالیں ہیں۔سربراہ لاہور پولیس نے کہا کہ لاہور پولیس نے ہمیشہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ پر اپنی جانیں نچھاور کی ہیں۔ایسے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور شہادتوں سے لاہور پولیس کا مورال مزید بلند ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں ملک و قوم کی سلامتی کیلئے قربانیاں دینے والے لاہور پولیس کے عظیم اور بہادر جوانوں پر مشتمل فورس کا کمانڈر ہونے پر فخر ہے۔