کراچی(این این آئی)کراچی میں گزشتہ شب سابق چیف جسٹس پاکستان سعید الزمان صدیقی کے بیٹے افنان صدیقی ایڈووکیٹ کے گھر پر مبینہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔افنان صدیقی ایڈووکیٹ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ رات 1 بجے کے بعد خیابانِ راحت میں گھر کے باہر پیش آیا، گھر میں داخل ہوتے ہی فائرنگ کی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نامعلوم ملزمان کی جانب سے
سابق چیف جسٹس پاکستان سعیدالزمان صدیقی کے بیٹے افنان صدیقی پر حملہ کیاگیا، ملزمان خیابان راحت فیز6میں بنگلے پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔بیرسٹرافنان سعیدالزمان صدیقی نے اس ضمن میں بتایا کہ رات کوایک بجکر17منٹ پرفائرنگ کاواقعہ پیش آیا، مجھے میرادوست گھرچھوڑنے آیاتھا، ہم جیسے ہی گھرکے اندرداخل ہوئے ملزمان نے گھرپرفائرنگ کی۔افنان صدیقی نے کہاکہ میرے ملازم گل خان نے مجھے بچانے کیلئے چھلانگ لگائی اور زمین پرگرااوراس کے ہاتھ پرشدید چوٹ آئی ہے۔فائرنگ کے بعد گولیاں گھر کی دیوار پر لگیں جبکہ اندرموجودمیرے پولیس اہلکار کی جانب سے سرکاری اسلحے سے گولی چلائی گئی لیکن ملزمان خالی پلاٹ کی جانب سے فرار ہوگئے۔سابق چیف جسٹس پاکستان کے بیٹے نے کہا کہ ہم نے فورا 15 پر فون کیااور پولیس کو صورتحال بتائی۔انہوں نے کہاکہ میرا عرفان اللہ کنڈی نام کے ایک شخص سے بھی 2018سے تنازع چل رہا ہے، میں وزیر اعلی سندھ اور اپنے والد کے دوست ججزصاحبان کوبھی پہلے یہ باتیں بتاچکا ہوں۔انھوں نے بتایا کہ عرفان اللہ کنڈی نے مری میں بھی میری والدہ پرحملہ کروایاتھا، معاملے کے حوالے سے پولیس سے بات چیت چل رہی ہے، دوسری جانب پولیس حکام نے بتایاکہ رات کوخبرموصول ہوتے ہی پولیس فوری طورپربیرسٹرافنان صدیقی کے گھر پہنچی، جائے وقوعہ پرلگے سی سی ٹی وی کیمروں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں، بیرسٹر افنان صدیقی کی جانب سے تاحال واقعے کا مقدمہ درج نہیں کرایا گیا،بیرسٹر افنان صدیقی جب کہیں گے مقدمہ درج کرلیا جائے گا۔دوسری جانب ایس ایس پی سائوتھ نے کہاکہ فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ گولیوں کے خول نہیں ملے ہیں، لگتا ہے کہ فائرنگ افنان صدیقی پر نہیں کی گئی۔ایس ایس پی سائوتھ نے کہاکہ افنان صدیقی کے گھر کے باہر سی سی ٹی وی کیمرے بھی کام نہیں کر رہے۔انہوں نے بتایا کہ واقعے کے مقدمے کے اندراج کے لیے افنان صدیقی کو درخواست دینے کا کہا گیا ہے۔