منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹڈی دل کا راج ،زراعت مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی

datetime 23  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(آن لائن)پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے۔ یہاں کا کسان محنتی اور زمین سے محبت کرنے والا ہے۔ 80 فیصد آبادی کا حصہ اس شعبہ سے منسلک ہے زراعت کے شعبہ کو ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے۔ زیادہ پیداوار کے لحاظ سے صوبہ پنجاب کو ایک اناج گھر کے طور پر سمجھا جاتا ہے، مگر آج حالت یہ ہے کہ کسان پے در پے مصیبتوں اور آفتوں سے نیم جان پڑا ہے۔

زراعت مکمل تباہی کے راستے پر ہے پنجاب کے زرخیز میدانوں میں ابھی کئی جگہوں پر ٹڈی دل کا راج ہے۔ ٹڈی دل جانوروں کا چارہ بھی کھائے جا رہا ہے۔ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے ملک کا کسان اس وقت اس قدر بے بس اور بے حال ہے کہ ہر دور میں کسی بھی حکومت نے اس کی حالت زار کی جانب کوئی توجہ نہیں دی اور دوسرا اسے ہر کوئی لوٹتا ہے لیکن یہ ہر کسی کے ہاتھوں لٹنے کے باوجود بھی ہر سال پھر اپنی فصل سے ہی پیار کر کے ایک بار پھر خوشحالی کے خواب دیکھتا ہے کہ شاید اس بار میری قسمت بدل جائے اسی امید پر اس کی بوائی کرتا ہے مگر اسے حکومتی رویوں اور دیگر مسائل سے پھر ایک بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ  ہمارا کسان دنیا بھر میں فی ایکڑ پیداوار حاصل کرنے میں اس وقت بہت پیچھے ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہر دور میں حکومت ایسے بیج نہیں بنا سکی جو بدلتے موسموں میں بھی زیادہ پیداوار دیں اور مختلف بیماریوں کا مقابلہ کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب زراعت منافع بخش پیشہ نہیں رہ گیا، کسان کی حالت زار وقت کے ساتھ ساتھ بدترین ہوتی جا رہی ہے۔ کسانوں کے بچے با امر مجبوری صنعتی مزدور بنتے جا رہے ہیں۔ دیہات سے شہروں کی طرف ہجرت شروع ہے، جو مختلف شہروں میں جا کر اپنا روز گار کمانے پر مجبور ہیں۔ کیونکہ اس وقت اس ملک کے اندر بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے صرف شہروں میں رہنے والے لوگ ہی متاثر نہیں ہو رہے بلکہ ہمارا کسان اور زراعت بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں ان تمام وجوہات کی بنا پر کسان کے پیداواری اخراجات اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ زراعت کسانوں کے لئے  گھاٹے کا سودا بنتا جارہاہے  دو نمبر بیج، کھاد، ڈیزل اور ملاوٹ شدہ زرعی ادویات نے کسان کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ کسان اپنی زمین اور زراعت سے اس طرح جُڑا ہوا ہے کہ وہ اس شعبے کو چھوڑ بھی نہیں سکتا۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…