اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت کے تاجر کو نوسربازنے اپنی بیوی ایم این اے ظاہر کرکے جمع پونجی سے محروم کردیا۔نوسرباز ملک اسلم نے شیخ محمد نذیر کو اپنی تصاویر اہم شخصیات کے ساتھ دکھا کر شیشے میں اتارا اور پھر بتایا کہ میری اہلیہ سلمیٰ شیخ ایم این اے ہیں جو آپ کے رشتہ داروں کو نوکریاں دلوا سکتی ہیں۔لالچ دیکر
ملزم ملک محمد اسلم نے تاجر شیخ محمد نذیر سے پہلے دس لاکھ روپے ہتھیائے اور پھر اوقاف کی ملکیت گھر اور فلیٹ کا قبضہ دینے کا جھانسہ دیکر مزید دس لاکھ روپے بٹور لئے۔شیخ محمد نذیر نے سیکرٹری داخلہ کو دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ میں آبپارہ مارکیٹ میں فوٹوگرافی کا کام کرتا ہوں اور ایک سال پہلے نوسرباز ملک اسلم نے اسے اہم ترین شخصیات کے ساتھ تصاویر دکھائیں اور پھر یہ بھی بتایا کہ میری اہلیہ سلمیٰ شیخ ایم این اے ہیں اور مسلم لیگ(ن) کی مرکزی رہنما ہیں۔ملزم نے جھانسہ دیا کہ اگرکسی عزیز رشتہ دار کو نوکری دلوانی ہوئی تو مجھے بتائیے گا اور جب میں نے اپنے بیٹے اور بھتیجے کی نوکری کیلئے کہا تو اس نے مجھ سے دس لاکھ روپے نقد لے لئے۔اس کے بعد ملزم تقرری لیٹر دینے کیلئے مختلف بہانے کرتا رہا اور پھر شیخ محمد نذیر کو لالچ دیا کہ ہمارے پاس ڈبل روڈ راولپنڈی میں محکمہ اوقاف کا ایک مکان اور ایک فلیٹ ہے وہ لے لیں چنانچہ اس کے بدلے میں اس نے مزید 10لاکھ روپے لے لئے۔علاوہ ازیں دو لاکھ روپے مزید مختلف بہانوں سے لئے۔مدعی شیخ محمد نذیر نے الزام لگایا ہے کہ مجھے ملزم ڈپلومیٹک انکلیو ملزم ملک محمد اسلم لے کر گیا جہاں اسکی مبینہ اہلیہ سلمیٰ شیخ بھی موجود تھی اور اس نے بھی نوکریاں دینے اور اوقاف کا مکان اور فلیٹ دینے کا
وعدہ کیا مگر اب دونوں لاپتہ ہیں،لیکن میں ڈپلومیٹک انکلیو میںآسانی کے ساتھ نہیں جاسکتا۔شیخ محمد نذیر نے بتایا کہ ملزم ملک محمد اسلم ایک بار مجھے قومی اسمبلی کے کیفے ٹیریا میں بھی لے کر گیا تھا۔شیخ محمد نذیر نے مسلم لیگ(ن) کی سربراہ مریم نواز،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،سیکرٹری داخلہ اور وزیراعظم کے نام الگ الگ درخواستیں دے دیں ہیں جن میں درخواست کی گئی ہے کہ اس نوسرباز جوڑے کو گرفتار کرکے میری رقم برآمد کی جائے اور مزید لوگوں کو لوٹنے سے بچایا جائے۔اس حوالے سے ملزم ملک اسلم سے رابطہ کرنے کی باربار کوشش کی گئی لیکن موصوف نے کال نہیں سنی۔