ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکمرانوں سے ملک نہیں چلتا تو چھوڑ کیوں نہیں دیتے؟اپوزیشن کو دیوار سے لگا کر بھی غربت بلند ترین سطح پرہے ، حمزہ شہباز نے کھری کھری سنا دیں

datetime 6  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ اسلام آباد واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست میں گالم گلوچ اور اس طرح کا کلچر پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ، ہر جگہ چور ڈاکو کی رٹ سننے کو ملتی ہے،میں نے بطور سیاستدان ایسا کلچر کبھی نہیں دیکھا،پونے 3 سال اپوزیشن کو

دیوار کے ساتھ لگا کر بھی مہنگائی عروج پر ہے اورلاکھوں افراد بیروزگار ہو چکے ہیں،پی ٹی آئی کے لوگ حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے اپنے اپنے حلقوں میں جانے سے گریزاں ہیں ۔ کوٹ لکھپت جیل میں اپنے والد شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ آج نہ ادویات ملتی ہیں اور نہ مفت ڈائیلاسز ہو رہے ہیں ،آج ملک میں کپاس اور گندم و گنے کی پیداوار کم ترین سطح پر آ چکی ہے، حکمرانوں نیپونے 3 سال کھیل تماشے میں گزار دئیے۔انہوں نے کہا کہ نوشہرہ،ڈسکہ اور وزیرآباد کے ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں،عوام نے ان کے رویے کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈالے، حکمران قانون توڑ کو خوش ہوتے ہیں، یہی رویہ ان کے پائوں کی بیڑی بنے گا۔انہوں نے کہاکہ50 لاکھ گھر وںاور ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ پورا نہ ہوا تو حکمرانوں کو عوام کے مزید غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہو ں نے کہا کہ شہباز شریف کو کمر کی تکلیف تھی لیکن ان کو راتوں رات اسلام آباد سے واپس لایا گیا، یہ انتقام ہے ۔ہماری گرفتاریوں سے بھی انہیں کوئی فائدہ ہوا؟،پی ٹی آئی نے اس مدت میںکوئی ایک بھی منصوبہ شروع نہیں کیا،حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے پی ٹی آئی کے لوگ اپنے اپنے حلقوں میں جانے سے گریزاں ہیں ،یوسف رضا گیلانی

کی جیت عوام کے غم و غصے کا اظہار ہے،اراکین نے یوسف رضا گیلانی کوووٹ دے کر عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کئی لوگ کہتے تھے کہ چکن کا ریٹ حمزہ شہباز نکالتا ہے ،بتائیں میں دو سال جیل سے چکن کا ریٹ بڑھاتا رہا؟اگر نااہل حکمرانوں سے ملک نہیں چلتا تو چھوڑ کیوں نہیں دیتے؟، حکمرانوں کو کچھ کرنا ہوگا یا گھر جانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پونے تین سال اپوزیشن کو دیوار سے لگا کر بھی غربت بلند ترین

سطح پرہے ،معیشت کا بھٹا بیٹھ چکا ہے ،کارخانے بند ہیں ،مزدور بے روزگار ہیں،معیشت کی گروتھ صفر اعشاریہ صفر ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے اپوزیشن کے خلاف رویے کو قوم حقارت کی نظر سے دیکھتی ہے ،اگر انہوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو سسٹم اور جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ایک منصوبہ بتادیں جو تحریک انصاف کی حکومت نے پورا کیا ہو،یہ کھیل تماشہ ہے اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم متحد ہے قوم ان سے حساب لے گی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…