سینٹ الیکشن فیصل واوڈا کا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ معمہ بن گیا ، حیران کن انکشاف

3  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی، آن لائن )اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر کو فیصل واوڈا کا استعفیٰ موصول ہی نہیں ہوا ہے۔ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق قواعد کے مطابق استعفیٰ اسپیکر کے پاس پہنچ جائے تو تصدیق کی جاتی ہے۔اسپیکر چیمبر کے ذرائع کے مطابق فیصل واوڈا کی اسپیکر سے ملاقات ہوئی، نہ استعفے کی تصدیق ہوئی، جب استعفیٰ ملا ہی نہیں تو منظوری

کیسے ہو گئی؟ذرائع اسپیکر آفس کے مطابق استعفے کی تصدیق کی صورت میں اسے الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے شعبہ قانون سازی میں بھی فیصل واوڈا کا استعفیٰ نہیں پہنچا ۔ذرائع نے بتایا کہ استعفیٰ شعبہ قانون سازی تک پہنچا نہ ہی فیصل واوڈا کو اس کی تصدیق کے لیے بلایا گیا ۔دوسری جانب  اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو نااہل قرار دینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ فیصل واوڈا نے بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کاسٹ کیا ہے جب تک سپیکر قومی اسمبلی استعفا منظور نہ کرلے تب تک وہ رکن قومی اسمبلی ہی رہتا ہے ۔نا اہلی کے حوالے سے سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصل واوڈا کو دوہری شہریت چھپانے پر نااہل کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔جسٹس عامر فاروق نے درخواست کی سماعت کی ۔

پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی جانب سے ان کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ان کے مؤکل نے بطور رکن قومی اسمبلی استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد ان کی نااہلی کی درخواست غیر مؤثر ہو گئی ہے۔فیصل واوڈا کے وکیل نے ان کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ عدالت

میں بھی پیش کیا۔بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن میں بطور رکن قومی اسمبلی ووٹ کاسٹ کیا ہے پتہ نہیں ووٹ کاسٹ کرنے سے پہلے استعفیٰ دیا ہے یا بعد میں؟انہوں نے کہا کہ پہلے بھی بہت سے ارکان استعفیٰ دے چکے ہیں اور وہ دوبارہ پارلیمنٹ آجاتے ہیں،

جب تک اسپیکر استعفیٰ منظور نہ کر لے متعلقہ شخص ایم این اے ہی ہوتا ہے، بیرسٹرجہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا دہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا بیانِ حلفی دے کر صادق و امین نہیں رہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایسا شخص پارلیمنٹ کا ممبر نہیں ہو سکتا ۔

ریکارڈ سے واضح ہے کہ فیصل واوڈا کاغذاتِ نامزدگی کی منظوری تکامریکی شہری تھے، 18 جون کو اسکروٹنی ہوئی 25 جون کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کی۔درخواست گزار میاں فیصل ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ فیصل واوڈا نے نااہلی سے بچنے کیلئے استعفیٰ دیا،

الیکشن کمیشن کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن میںبھی جھوٹے بیانِ حلفی پر فیصل واو ڈا کو نا اہل قرار دینے کا معاملہ زیرِ التواء ہے، فیصل واو ڈا کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ فیصل واو ڈا کے خلاف نا اہلی کی درخواست غیر موثر ہونے کی وجہ سے نمٹا دی جائے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…