اسلام آباد (این این آئی) نیپرا نے بجلی 86 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا معاملہ موخر کر دیا۔ نیپرا میں گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی کے صارفین سے 85 ارب روپے کی وصولی کیلئے سماعت ہوئی ،سی پی پی اے نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 86 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کیلئے درخواست کی تھی ۔چیئرمین نیپرا نامکمل تفصیلات فراہم کرنے پر
سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی پر برہم ہوگئے۔ چیئر مین نیپرا نے کہاکہ مکمل تفصیلات فراہم کرنے تک سماعت نہیں کی جاسکتی ۔ ڈسکوز حکام نے کہاکہ گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہہ ماہی کی مد میں 85 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔ نیپرا نے کہاکہ آئیسکو کے کپیسٹی چارجز میں 7 ارب روپے سے زائد کیوں بڑھے؟ سی او آئیسکو نے کہاکہ اس مد میں 12 ارب روپے وصول ہونے چاہئیں تھے ۔آئیسکو چیف نے کہاکہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی حکام سے پوچھا جائے کہ 7 ارب کیوں بڑھے، چیئر مین نیپرا نے کہاکہ سی پی پی اے حکام کدھر ہیں، سی ای او کہاں ہیں؟ حکام نے کہاکہ سی ای او سی پی پی اے وزارت توانائی کے اجلاس میں ہیں۔ چیئر مین نیپرا نے کہاکہ ان سے کہیں کہ پیسے بھی وزارت توانائی سے لے لیں، سی پی پی اے کے سی ای او اتنی اہم سماعت کے موقعے پر کیوں موجود نہیں۔ توصیف فاروقی نے کہاکہ آپ کے پاس کیا وضاحت ہے کہ کپیسٹی چارجز 58 فیصد بڑھ گئے؟ ،سی پی پی اے حکام نے کہاکہ یہ سب چیک کر کے اتھارٹی کو بتائیں گے۔ چیئر مین نیپرا نے کہاکہ یکم دسمبر کو اگلی سماعت پر مکمل تفصیلات لائیں۔ توصیف فاروقی نے کہاکہ اگر مکمل تفصیلات فراہم نہ کی گئیں تو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں گے۔ بعد ازاں نیپرا نے بجلی 86 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا معاملہ موخر کر دیا۔