جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

جسٹس وقار سیٹھ کی موت کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگانے کی کوشش، پروپیگنڈا بے نقاب، حقائق سامنے آ گئے

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے اپنے یو ٹیوب چینل پر پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹ کی موت کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگانے کا بے جا پروپیگنڈہ بے نقاب کر دیا۔ انہوں نے گفتگو کرتے سب سے پہلے جسٹس وقار کی افسوسناک موت کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ اسلام آباد کے کلثوم ہسپتال میں زیر علاج تھے۔سوشل میڈ یا پر بات اڑائی جا رہی ہے کہ ان کی

موت میں کوئی اور ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے، ان کو شاید قتل کیا گیا ہے یہاں تک کہا جا رہا تھا کہ ان کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے۔ تمام افواہوں اور ایسی خبروں کا جواب دیتے ہوئے سمیع ابراہیم نے کہا کہ سوشل میڈ یا پر آپ دیکھیں تو اس میں مخصوص میڈیا گروپ کے لوگ نظر آئیں گے، وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ چیف جسٹس سرکاری ہسپتال میں کیوں نہیں گئے، وینٹی لیٹر پر کیا ہوا۔ یہ لوگ جسٹس وقارکی موت کا الزام بھی فوج پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ تمام باتیں اس منصوبے کا حصہ ہیں کہ پاک فوج کے خلاف نفرت پھیلانا، پاک فوج کی قیادت کے خلاف نفرت پھیلانا، سمیع ابراہیم نے کہا کہ اب تو یہاں تک کہا جا رہا ہے کہ کہیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بھی کورونا نہ ہو جائے، اس طرح کا پروپیگنڈا کرنا جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خاندان کے لئے کتنی تکلیف دہ ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ میرا بھی اس ہسپتال میں کورونا کا علاج ہوا اور یہاں نہایت قابل ڈاکٹر ہیں جنہوں نے جسٹس وقار احمد سیٹھ کا علاج کیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہا جا رہا ہے کہ کیونکہ انہوں نے سپریم کورٹ میں تعیناتی کی درخواست دی تھی اس لئے انہیں مار دیاگیا۔ یہ صرف اور صرف ایک مخصوص میڈیا گروپ کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔  سمیع ابراہیم نے اپنے یو ٹیوب چینل پر پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹ کی موت کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگانے کا بے جا پروپیگنڈہ بے نقاب کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…