لاہور (اسفندیار مسعود )ریاست مدینہ ایک وہ فلاحی ریاست رہی جن کے سربراہ رسول خداﷺکارویہ مخلوقِ خدا کے ساتھ بلاامتیاز تھا کبھی کسی کو تعلق داری، مذہب،نسل اورقوم کی بنیاد پر کسی پر فوقیت نہیں دی بلکہ صرف و صرف میرٹ پر شکایات کاازلہ کرتے۔اِسی طرزِ حکمرانی کو خلفاء راشدین نے اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا حضرت عمرؓ راتوں کواُٹھتے اوراپنا بھیس بدل کر گلیوں کا گشت کرتے
تاکہ ضرورت مندوں اور سائلوں کی مدد کرسکیں۔اِسی طرح ایک موقع پر حضرت طلحہ ؓنے فرمایا کہ میں عیش و نشاط کی اگر زندگی گزاروں اور رعایا مصیبت اور غربت میں زندگی بسر کریں توطلحہ سے برا کوئی نہیں۔دورانِ خلافت ایسے ہی حسنِ مزاج کی بے شمار مثالیں ہمیں حضرت علیؓ کی حیات طیبہ سے ملتی ہیں کہ آپؓ بھی ہرصورت اپنی عوام سے منسلک رہے یہی حقیقت ہے کہ کسی بھی کامیاب فلاحی ریاست میں طرزِ حکمرانی یہی ہے رعایا سے رابطے قائم کئے جائیں تاکہ حکمرانوں اور عوام کے مابین اچھے تعلقات استوار ہوسکیں،مصیبت میں اُن کے ساتھ کھڑا ہوا جائے، حوصلہ بڑھایا جائے اور اُن کے مسائل کا فوری حل بھی نکالا جائے۔اگر ہم پاکستان میں پچھلی چند دہائیوں پر نظر دوڑائیں تو مسائل کے انبار کی سب سے بڑی وجہ ہی یہی رہی ہے حکمرانوں اور عوام کے درمیان ایک خلیج حائل رہی اور یہ فاصلے وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہی رہے۔ لیکن وزیراعلیٰ عثمان بزدار کواِ س بات کا ادراک ہے کہ عوام کے مسائل کومحلات اورسرکاری دفاترتک اپنے آپ کو محدود رکھ کر حل نہیں کیا جاسکتا،یہی وجہ ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار پرانی اور فرسودہ طرزِحکمرانی سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے آج عوام میں نظر آرہے ہیں بلکہ اداروں کو بھی متحرک کئے ہوئے ہیں کہ وہ عوام کی خبرگیری لیتے رہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی
ہدایت پر پنجاب بھر میں محکمہ مال کی جانب سے ہرماہ کے پہلے ورکنگ ڈے پر ”ریونیو عوامی خدمت“کھلی کچہریوں کا آغاز بھی اِنہیں اقدامات کا تسلسل ہے کہ عوام کے مسائل کا بروقت اور موثر حل نکالا جاسکے۔ یہ کچہریاں صبح دس بجے سے لے کر دوپہر تین بجے تک دفتر ٹائم میں مقامی تحصیل افس میں لگائی جائیں گی۔ جبکہ موقع پر
تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیل دار ان،ر، قانونگو، پٹواری اور عملہ اراضی ریکارڈ سنٹر کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے تاکہ کسی سائل کی درخواست میں کسی وجہ سے تاخیر نہ ہو۔ اِن ریونیو عوامی خدمت کچہریوں میں درستگی ریکارڈ، فرد کا اجراء، انتقالات کا اندراج، رجسٹری، انکم سرٹیفکیٹ، معائنہ ریکارڈ، ڈومیسائل کا اجراء اور ریونیو سے متعلقہ دیگر معاملات حل کئے
جائیں گے ۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صرف ایک یوم میں پنجاب بھر سے 7000 درخواستیں موصول ہوئیں اور 6000کودرخواست گزاروں کو موقع پر ہی ریلیف فراہم کردیا گیا جبکہ بقایا درخواست کو سات دن میں بنٹا دیا جائے گا۔ جس انداز میں تاریخ میں پہلی بار حکومت پنجاب نے اپنے آپ کو عوام کے سامنے پیش کردیا ہے کہ وہ مسائل بتایں حکومت اُس کا حل نکالے گی،پاکستان کی
سیاسی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہورہا ہے۔ بلاشبہ عثمان بزدار کا یہ اظہار عزم قابل ستائش ہے کہ کہ عوام کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، فرسودہ نظام کو یکسربدل کر عوامی امنگوں کے مطابق بنائیں گے اور قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔اب ضرورت اِس امر کی ہے عوام سے رابطوں کا تسلسل برقرار رکھا جائے تاکہ درپیش مسائل سے آگہی بھی ہو اور بروقت حل بھی ممکن ہو سکے۔