جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

جسٹس فائز عیسیٰ ریفرنس، صدر،وزیراعظم اور وزیرقانون کے استعفے کیلئے بڑا قدم اٹھا لیا گیا

datetime 24  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) جسٹس فائز عیسیٰ ریفرنس، صدر،وزیراعظم اور وزیرقانون سے مستعفی ہونے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع،قرارداد مسلم لیگ(ن) کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی۔پنجاب اسمبلی کا یہ مقدس ایوان جسٹس فائز عیسیٰ کو سپریم کورٹ سے سرخرو ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔سپریم جوڈیشنل کونسل نے جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس

بدنیتی پر مبنی قراردیا ہے۔سپریم جوڈیشنل کونسل کے فیصلے نے ثابت کیا کہ حکومت آئین و قانون کے مطابق کام کرنے والے ججز سے کس طرح خوفزدہ ہے۔سپریم جوڈیشنل کونسل نے حکومت کی جانب سے معزز جج اور ان کے اہلخانہ کی جاسوسی کی بھی نشاندہی کی ہے۔لہذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ صدر پاکستان عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور وزیر قانون فروغ نسیم فوری اپنے عہدوں سے مستعفی ہوں۔ان تینوں شخصیات نے بدنیتی پر مبنی ریفرنس دائر کرکے ایک معزز جج اور ان کے اہلخانہ کی تذلیل کی ہے۔لہذا یہ تینوں افراد ان اعلیٰ ترین عہدوں پر کام کرنے کے اہل نہیں رہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ آزاد، غیر جانبدار عدلیہ کسی بھی مہذب جمہوری معاشرے کی اقدار میں شامل ہے۔ گزشتہ روز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، تفصیلی فیصلہ 224 صفحات پر مشتمل ہے۔جسٹس قاضی عیسیٰ ریفرنس پر تفصیلی فیصلہ سورۃالنساء کی آیات سے شروع کیا گیا۔جسٹس عمر عطا بندیال نے تفصیلی فیصلہ تحریر کیا، فیصلے میں لکھا گیا کہ آزاد، غیر جانبدار عدلیہ کسی بھی مہذب جمہوری معاشرے کی اقدار میں شامل ہے۔جسٹس فیصل عرب اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے فیصلے میں الگ الگ نوٹ تحریر کیا ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے نوٹ میں لکھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

کے خلاف ریفرنس آئین و قانون کی خلاف ورزی تھی، ریفرنس داخل کرنے کا سارا عمل آئین و قانون کے خلاف تھا۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے نوٹ میں لکھا کہ صدر آئین کے مطابق صوابدیدی اختیارات کے استعمال میں ناکام رہے۔جسٹس فیصل عرب نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا وکلا برادری میں انتہائی احترام ہے، جب انکے ما لی معاملات پر سوال اٹھا تو انتہائی

لازمی تھا کہ وہ اپنے اوپر لگے داغ دھوئیں۔جسٹس فیصل عرب نے فیصلے میں لکھاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اپنی لندن جائیدادوں کو ظاہر کرکے، واحد طریقہ تھا کہ وہ اس داغ کو دھوئیں۔جسٹس فیصل عرب نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ

آئین کا آرٹیکل209غیر فعال کیا گیا تو یہ جن لوگوں کے لیے بنایا گیا ان کے لیے مردہ ہوگیا۔جسٹس فیصل عرب نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ قانون کی نظر میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس قابل سماعت نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…