لاہور(نیوزڈیسک)بھارتی ریاست اتر پردیش میں بچہ کی پیدائش کے بعد ان کی مناسب خوراک کیلئے ماں کو ہر ماہ 1400روپے وظیفہ دیئے جانے کا قانون ریاستی حکومت کیلئے مشکلات کا باعث بن گیا ہے۔ اب تک کئی خواتین صرف 10ماہ میں 5، 5مرتبہ ماں بننے کی دستاویزات جمع کروا کے رقم وصول کر رہی ہیں جبکہ کئی بانجھ خواتین نے بھی ماں بننے کے جعلی ثبوت جمع کروائے ہیں اور ان کی بنیاد پر ماہانہ وظیفہ وصول کر رہی ہیں۔بریلی میں سرکاری آڈٹ ٹیم نے جب اس اسکیم کے تحت وظیفہ وصول کر نے والی خواتین کا ریکارڈ چیک کیا تو معلوم ہوا کہ ایک 60سالہ خاتون 10ماہ میں 5مرتبہ بچہ جنم دے چکی ہے۔ ایک بانجھ خاتون جس کی شادی کو 12سال ہو چکے ہیں اور وہ اب تک ماں نہیں بن سکی اس نے صرف چار ماہ میں تین بچوں کو جنم دینے کے سرٹیفکیٹ جمع کروائے ہیں۔ ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل محکمہ صحت ڈاکٹر سبودھ شرما نے کہا ہےکہ حکومت نہ صرف ان خواتین کیخلاف سخت کارروائی کرے گی بلکہ ان کے کاغذات تیار کرنے والے میٹرنٹی اداروں کے لائسنس بھی منسوخ کر دیئے جائیں گے۔