اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے سابق وزیر قانون اورپاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے تصویر شائع کر کے ملزم عابد علی کو بھگا دیا۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موٹروے کیس کو خراب کر دیا گیا ہے۔
کیس کو اس طرح سے ہینڈل کیا جا رہا ہے کہ اس میں مزید خرابی کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔مجھے اس واقعے پر بہت افسوس ہوا ہے اور متاثرہ فیملی کے ساتھ ہمدری بھی ہے۔راناثنااللہ نے مزید کہا اب تک اس کیس میں جو کاروائی کی گئی ہے وہ یہ کہ گاڑی کے شیشوں سے خون کا نمونہ لیا گیا۔خاتون کا ڈی این اے ایک ملزم سے میچ کر گیا۔ملزم اس سے قبل 2013 میں بھی ایسے ہی کیس میں ملوث رہا ہے،اس وقت اس کا ڈی این اے ٹیسٹ لیا گیا تھا۔رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ملزم عابد علی کی تصاویر اور شناختی کارڈ تک دکھا دیا گیا ۔جب کہ یہ چیزیں پہلے سے ریکارڈ میں موجود تھیں،حکومت کو چاہئے تھا کہ خاموشی سے اس پتے پر جاتی۔ملزم کو اس وقت پتہ چلتا جب اسے گرفتار کر لیا جاتا۔ملزم نے کچھ عرصہ قبل اپنی رہائش تبدیل کی جب پولیس نے وہاں چھاپہ مارا تو ملزم وہاں موجود ہی نہیں تھا۔شور شرابہ ڈالا گیا کہ پولیس چھاپہ مارنے آ رہی ہے،ملزم کو جب یہ اطلاع ملی تو وہ فرار ہو گیا۔راناثنا اللہ نے مزید کہا کہ جب ملزم کی معلومات موجود تھی تو اس کو خفیہ رکھ کر چھاپہ مارا جاتا اور گرفتار کیا جاتا۔حکومت کو پریس کانفرنس کرنے اور ملزم کی شناخت پبلک کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔