پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

ڈاکٹر ماہا کی موت سے ایک دن پہلے کیا ہوا؟ نامزد ملزم جنید کے آڈیو بیان نے کیس کا رخ ہی موڑ دیا، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 29  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈاکٹر ماہا کیس میں نامزد ملزم جنید کا آڈیو بیان سامنے آنے سے کیس میں نیا موڑآگیا، نجی ٹی وی کے مطابق جنید خان نے آڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ جب اسے پتہ چلا کہ ڈاکٹر ماہا کو گولی لگی ہے تو وہ ہسپتال پہنچے ،اس وقت ہسپتال میں ماہا کے والد اور جنید موجود تھے۔ جنید کے مطابق ماہا کی والدہ ساڑھے 4 بجے ہسپتال پہنچیں مگر نامزد ملزم جنید اور

متوفیہ کے والد پہلے سے ہسپتال میں موجود تھے۔ملزم جنید کے مطابق اس نے ماہا کے والد کو مشورہ دیا کہ موت کے بعد ابھی تک خون بہہ رہا ہے تو چھیپا سے غسل کروا کے لاش لے کر چلتے ہیں، جنید نے بتایا کہ چھیپا کو دیئے جانے والی ساری رقم اس نے خود ادا کی یہاں تک کہ چھیپا کے ریکارڈ میں لکھنے کے لیے اس نے اپنا شناختی کارڈ نمبر بھی دیا۔جنید نے کہا کہ جب ہر جگہ پر پیسے لگا دیئے تو آخر میں ڈاکٹر ماہا کے والد نے اسے کہا کہ شکریہ بیٹا آپ نے بہت کچھ کیا۔ تاحال مفرور مقدمے کے مرکزی ملزم جنید کے مطابق ماہا کے ہسپتال میں انرجی ڈرنکس تک کے پیسے وہ دیا کرتے تھے اور مرنے سے پہلے ڈاکٹر ماہا نے اسے بتایا کہ انہوں نے آنکھوں کے لیے لینز آرڈر کر رکھے ہیں تو جنید نے اس کے لیے بھی 10 ہزار روپے دیئے۔جنید نے سوال اٹھایا کہ اب اسے مقدمے میں تو نامزد کر دیا گیا مگر ماہا کے والد سے پوچھا جائے کہ ڈاکٹر ماہا کے پاس جو مہنگا آئی فون تھا وہ کہاں سے آیا جنید نے یہ بھی بتایا کہ ماہا کی نوکری 4 ماہ پہلے لگی ہے مگر ان کے پاس اتنا مہنگا فون نومبر سے تھا کیا ان کے والد نے کبھی یہ نہیں پوچھا کہ ان کی بیٹی کے پاس اتنا مہنگا فون کہاں سے آیا ہے۔جنید نے کہا کہ مجھ پر ماہا کو ٹارچر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے مگر جو بندہ ٹارچر کر رہا ہوں اس سے ملاقاتیں نہیں کی جاتیں اس سے حال احوال نہیں پوچھا جاتا۔

یا اس سے پیار کا اظہار نہیں کیا جاتا۔ جنید نے یہ بھی بتایا کہ ماہا نے اسے یہ بھی بتایا کہ ہسپتال کی جانب سے اس کی تنخواہ میں کٹوتی کی گئی ہے اور یہ کہ وہ کارڈیالوجی میں ہی سپیشلائزیشن کر رہی ہیں۔جنید نے یہ بھی کہا کہ وہ ماہا کی دلجوئی کے لیے چاکلیٹس لے کر گیا جو اس کے بھائی نے وصول کیں اور بعد میں ماہا کو دیں۔ملزم جنید نے بتایا کہ اس کے کسی دوست کی سالگرہ کی تقریب تھی جس میں ڈاکٹر ماہا نے اس کے ساتھ شرکت کی۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹر ماہا کے بھائی علی نے اسے بتایا کہ کسی تابش یا تبریز نام کے آدمی سے ماہا بات کرتی تھیں اور شاید اس سے شادی کرنے والی تھیں۔یاد رہے کہ ان کے والد آصف شاہ کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے، کیس میں ابھی تک پولیس نے ایک ملزم ڈاکٹر عرفان جو کہ ڈینٹسٹ ہیں انہیں گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگر2 ملزموں کی گرفتاری کے لیے پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…