بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

باپ زندہ ہو یا نہ ہو بیٹی تا عمر اپنے باپ کی جائیداد کی برابر وارث بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنا دیا

datetime 12  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی )بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ ہندو خاندان میں والدین کی وراثت میں بیٹیوں کو بھی بیٹوں کی طرح برابر کا حق ہے۔ اس فیصلے سے تمام ہندو خواتین کو باپ کی جائیداد میں برابری حق مل گیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے اہم ایک اہم فیصلے میں تمام ہندو خواتین کو ماں باپ کی موروثی جائیداد میں بیٹوں کے ساتھ بیٹیوں کو

بھی برابر کا حقدار قرار دیا۔ اس سلسلے میں 2005 میں ہی ایک قانون متعارف کروایا گیا تھا اورعدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر کسی کے والد اس قانون کے نفاذ سے قبل ہی وفات پا چکے ہوں تو اس صورت میں بھی اس قانون اطلاق ہوگا۔اس کیس میں تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس ارون مشرانے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ایک تو بیٹی ہمیشہ بیٹی ہی رہتی ہے۔ لیکن بیٹا اس وقت تک ہی بیٹا رہتا ہے جب تک اس کی شادی نہ ہوجائے۔ باپ زندہ ہو یا نہ ہو بیٹی تا عمر اپنے باپ کی جائیداد کی برابر کی وارث ہوتی ہے۔ بیٹی کو بھی بیٹے کی طرح مساوی حقوق دیے جانے چاہیں۔ بیٹی زندگی بھر ایک محبت کرنے والی بیٹی رہتی ہے۔مرکزی حکومت نے سن 1956 کے ایک پرانے ہندو وراثت قانون میں 2005 میں ترمیم کی تھی اور خواتین کو باپ کی جائیداد میں وراثت کا مساوی حق دیا تھا۔ لیکن ابہام اس بات پر تھا کہ آیا اس قانون کا اطلاق ان کیسز پر بھی ہوتا ہے جن کے باپ 2005 سے پہلے ہی گزر چکے تھے یا نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 2016 اور 2018 کے دوران مختلف عدالتوں نے قانون کی اپنی اپنی تشریح کے مطابق الگ الگ فیصلے  سنائے تھے اور اسی کی وضاحت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔سپریم کورٹ نے ملک کی تمام عدالتوں کو حکم دیا ہے کہ اس حوالے سے چونکہ اب قانون کو اچھی طرح سے واضح کر دیا گیا ہے اس لیے جن مقدمات میں تاخیر ہوئی ہے

ان کی جلد از جلد سماعت کر کے آئندہ چھ ماہ کے اندر فیصلہ صادر کر دیا جائے۔ سپریم کورٹ کی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ چونکہ قانون نے بیٹیوں کو بھی وراثت میں برابری کا حق دیا ہے اس لیے انہیں ان کے حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ ”اسی لیے ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس حوالے سے تمام زیر التوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے اور چھ ماہ کے اندر فیصلے کیے جائیں۔انسانی حقوق کی

عالمی تنظیم ایمنٹسی انٹر نیشنل نے عدالت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کہ خواتین کو مساوی درجہ دینے کی سمت میں یہ ایک اہم قدم ہے۔ ہم سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں والدین کی املاک کے وارث ہونے میں بیٹی کو بھی برابری حق دیا گیا ہے۔ یہ خواتین کے لیے مساوات کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم ایک قدم ہے۔ خواتین کی سماجی، معاشی اور قانونی سلامتی کے لیے جائیداد کے حقوق بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…