جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

باپ زندہ ہو یا نہ ہو بیٹی تا عمر اپنے باپ کی جائیداد کی برابر وارث بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنا دیا

datetime 12  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی )بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ ہندو خاندان میں والدین کی وراثت میں بیٹیوں کو بھی بیٹوں کی طرح برابر کا حق ہے۔ اس فیصلے سے تمام ہندو خواتین کو باپ کی جائیداد میں برابری حق مل گیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے اہم ایک اہم فیصلے میں تمام ہندو خواتین کو ماں باپ کی موروثی جائیداد میں بیٹوں کے ساتھ بیٹیوں کو

بھی برابر کا حقدار قرار دیا۔ اس سلسلے میں 2005 میں ہی ایک قانون متعارف کروایا گیا تھا اورعدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر کسی کے والد اس قانون کے نفاذ سے قبل ہی وفات پا چکے ہوں تو اس صورت میں بھی اس قانون اطلاق ہوگا۔اس کیس میں تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس ارون مشرانے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ایک تو بیٹی ہمیشہ بیٹی ہی رہتی ہے۔ لیکن بیٹا اس وقت تک ہی بیٹا رہتا ہے جب تک اس کی شادی نہ ہوجائے۔ باپ زندہ ہو یا نہ ہو بیٹی تا عمر اپنے باپ کی جائیداد کی برابر کی وارث ہوتی ہے۔ بیٹی کو بھی بیٹے کی طرح مساوی حقوق دیے جانے چاہیں۔ بیٹی زندگی بھر ایک محبت کرنے والی بیٹی رہتی ہے۔مرکزی حکومت نے سن 1956 کے ایک پرانے ہندو وراثت قانون میں 2005 میں ترمیم کی تھی اور خواتین کو باپ کی جائیداد میں وراثت کا مساوی حق دیا تھا۔ لیکن ابہام اس بات پر تھا کہ آیا اس قانون کا اطلاق ان کیسز پر بھی ہوتا ہے جن کے باپ 2005 سے پہلے ہی گزر چکے تھے یا نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 2016 اور 2018 کے دوران مختلف عدالتوں نے قانون کی اپنی اپنی تشریح کے مطابق الگ الگ فیصلے  سنائے تھے اور اسی کی وضاحت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔سپریم کورٹ نے ملک کی تمام عدالتوں کو حکم دیا ہے کہ اس حوالے سے چونکہ اب قانون کو اچھی طرح سے واضح کر دیا گیا ہے اس لیے جن مقدمات میں تاخیر ہوئی ہے

ان کی جلد از جلد سماعت کر کے آئندہ چھ ماہ کے اندر فیصلہ صادر کر دیا جائے۔ سپریم کورٹ کی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ چونکہ قانون نے بیٹیوں کو بھی وراثت میں برابری کا حق دیا ہے اس لیے انہیں ان کے حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ ”اسی لیے ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس حوالے سے تمام زیر التوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے اور چھ ماہ کے اندر فیصلے کیے جائیں۔انسانی حقوق کی

عالمی تنظیم ایمنٹسی انٹر نیشنل نے عدالت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کہ خواتین کو مساوی درجہ دینے کی سمت میں یہ ایک اہم قدم ہے۔ ہم سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں والدین کی املاک کے وارث ہونے میں بیٹی کو بھی برابری حق دیا گیا ہے۔ یہ خواتین کے لیے مساوات کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم ایک قدم ہے۔ خواتین کی سماجی، معاشی اور قانونی سلامتی کے لیے جائیداد کے حقوق بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…