اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پورے نظام انصاف میں اصلاحات اور تبدیلی آنی چاہیے،میں کسی بھی جماعت میں ہوں میری پہلی وفاداری ملک کے ساتھ ہوگی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بتایا کہ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے اگلے 2پروگرام وزیراعظم کی
منظوری سیاس مہینیلانچ کریںگے۔انہوں نے کہاکہ پہلا پروگرام میڈیکل انجینئرنگ سے متعلق ہے ، دوسرا پروگرام دو ایکڑ سے بارہ ایکڑ تک کے ہائی ٹیک زرعی فارمز بنانا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ضلع سیالکوٹ کو گوادر جیسا اسٹیٹس دیا جائے،ہم چاہتے ہیں کہ ضلع سیالکوٹ کی400ملین ڈالر کی برآمدات 2سال میں 2بلین ڈالر پر لے جا ئیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمارا دوسرا پروگرام جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے زرعی فارمز انشاء للہ چھوٹے کاشتکار کا طریقہ کاشت بدلیں گے، چھوٹے کاشتکار اس کے ساتھ ساتھ ہماری زراعت کا سارا ماحول بھی تبدیل کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک طبقہ ماہانہ تنخواہ لیتا ہے اس کو لاک ڈائون سے زیادہ فرق نہیں پڑتاجبکہ یومیہ اجرت والے طبقے دار روز کماتے ہیں اور کھاتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت کو دہاڑی دار، تنخواہ دار اور تاجروں سب کو سامنے رکھ کر فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ میرے خیال میں تو اب اسکول کھول دینے چاہیے، کم فیس والے اسکولوں کے مالی مسائل زیادہ ہوگئے ہیں، میں نے اس سلسلے میں شفقت محمود اور مراد راس کو بھی لکھا ہے کہ اسکول جلد کھولنے چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے ہم ایف اے ٹی ایف کی لسٹ میں پیپلزپارٹی کے دور میں گئے،ہمیں کوشش کرنا چاہیے کہ ایف اے ٹی ایف کی فہرست سے جان چھڑائیں اور آگے نکلیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف قانون پر حکومت کا ساتھ دے کر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، صرف نیب نہیں ، پولیس اور دیگر اداروں پر بھی توجہ ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پورے نظام انصاف میں اصلاحات اور تبدیلی آنی چاہیے، مولانا فضل الرحمن سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مولانا کو چھوڑیں وہ اتنے اہم نہیں ہیں۔