اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ نے پاکستان ٹیلی ویڑن (پی ٹی وی) کی ماہانہ لائسنس فیس میں اضافے کا معاملہ مؤخر کر دیا ہے۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور اقتصادی صورت حال سمیت مختلف امور کا جائزہ لیا گیا
ذرائع کے مابق کابینہ اجلاس میں وفاقی وزراء فیصل واوڈا،مرادسعید اور فواد چوہدری نے پی ٹی وی فیس میں اضافے پر اعتراض کردیا، وزراء کا کہنا تھا کہ فیصلے سے قبل عوام کوبتایاجائے کہ سرکاری ٹی وی پر 14 ارب کا خسارہ ہے۔وزراء کے اعتراض کے بعد وفاقی کابینہ نے پی ٹی وی فیس میں اضافے کا معاملہ مؤخر کر دیا ہے اور اب عوام کو اعتماد میں لیے جانے تک فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ دنوں حکومت نے کابینہ سے پی ٹی وی کی فیس بڑھانے کی منظوری کے بعد پی ٹی وی لائسنس فیس 35 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کر دی تھی۔نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ تعمیراتی صنعت میں حکومت نیشاندارکامیابی حاصل کی لیکن عوامی سطح پر اس کا ذکر نہیں، وزیراعظم مشکل حالات کے باوجود مسلسل کوششوں سے معیشت کو درست سمت میں لائے، معاشی ٹیم کیوں حکومت کے بیانیے کو تقویت نہیں دے پارہی؟ یا بتادیں کہ ہمارے ساتھ غلط بیانی کی جارہی ہے اور اپوزیشن ٹھیک کہہ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر تعمیر کا آغاز بھی غیر معمولی کامیابی تھی، وزارت آبی وسائل نے نئے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق انقلابی اقدامات کیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ درست کہ رہے ہیں،آپ کی وزارت نے مثالی اقدامات اٹھائے، جب کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی فیصل واوڈا کی وزارت کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ ڈیم کے معاملے پر دہائیوں بعدکام کا آغاز بڑی کامیابی ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ نان ایشوز کو ایشوز بنانے سے حکومتی بیانیہ کمزور ہوتا ہے، معاونین اور مشیروں کے اثاثوں کا معاملہ بھی غیرضروری طور پر ایشو بن گیا۔