اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت کی معاشی پالیسیوں کو مخالف سیاسی جماعتوں کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے تاہم اگر ن لیگ کے ابتدائی دور اور تحریک انصاف کے پہلے 21 ماہ کا موازنہ کیا جائے تو یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں پاکستانی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ وہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہو، برآمدات، ترسیلات زر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، بیرونی قرضے،
سٹیٹ بینک ریزرو یا ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی تقریباً ہر شعبے میں موجودہ حکومت نے خاطر خواہ نتائج حاصل کیے ہیں۔مالی سال 2019-20 میں جولائی سے مارچ تک 2148 ملین ڈالر غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی جو گزشتہ گیارہ سالوں کی نسبت سب سے زیادہ ریکارڈ ہے۔سٹیٹ بینک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 3بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جون 2018 میں یہ شرح 9.7 بلین ڈالر جبکہ فروری 2020 میں اضافے کی سطح 12.7 بلین ڈالر تھی۔ ن لیگ کے دور حکومت کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 9.2 بلین ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی تھی کیونکہ اکتوبر2016 میں زرمبادلہ کے ذخائر18.9 بلین ڈالرز تھے جبکہ جون میں یہ ذخائر 9.7 بلین ڈالر پر آ گئے تھے۔ن لیگی حکومت کے ابتدائی بیس ماہ میں پاکستان کے کل بیرونی قرضوں اور واجبات میں 19.4 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ تحریک انصاف کی حکومت کے ابتدائی 20ماہ میں یہ اضافہ 14.8بلین ڈالر دیکھا گیا۔ ستمبر 2016 میں کل بیرونی قرضے اور واجبات 75.76 بلین ڈالر تھے جبکہ جون 2018 میں قرضوں کا حجم 95.24 بلین ڈالر پر پہنچ گیا جس میں تحریک انصاف کی حکومت کے بعد مارچ 2020 تک 14.8بلین ڈالر اضافہ ہوا ہے اور حجم 109.9 بلین ڈالر ہو گیا۔پہلے سال میں تحریک انصاف کی حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فیصد کمی کی جبکہ رواں سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73 فیصد تک کم ہوا۔
• Foreign Direct Investment
• Exports
• Remittances
• Current Account
• External Loans
• SBP Reserves
• FBR tax collectionWhere was Pakistan Economy heading before COVID-19. Have a look ?? pic.twitter.com/qee5U4IwkC
— Pakistan Economy (@EconomyNowPak) June 24, 2020