اسلام آباد(آن لائن )قومی احتساب بیورو ( نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر ) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب شفافیت اور قانون کی بالا دستی پر یقین رکھتا ہے۔ ایمانداری اور رزق حلال ہمیشہ فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔جلد دولت کمانے والوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ قبر میں خالی ہاتھ جانا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نیب نے ڈبل شاہ کو اس سے لوٹے گئے4ارب روپے وصول کر کے اسے سنگل شاہ بنا دیا یہ رقم ڈبل شاہ کے متاثرین میں تقسیم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل شاہ کیس کے شریک ملزم تصور گیلانی سے لوٹے گئے 1.9 ارب روپے میں سے1.2 ارب روپے وصول کر کے متاثرین میں تقسیم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹی /کوآپریٹو سوسائٹیزکے خلاف نیب میں کیسز جاری ہیں ان کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گاکیونکہ سرکاری ملازمین پنشنروں کو لوٹ کر ان کی محنت کی کمائی سے محروم کر دیا گیا ہے اور وہ اپنے ساتھ فراڈ کے باعث مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریگولیٹرز کو جعلی اور غیر رجسٹرڈ ہائوسنگ سوسائٹی کے خلاف کارروائی کرنے چاہئے انہیں چیک کرنا چاہئے کہ سوسائٹی نے NOCحاصل کیا ہے۔ متعلقہ ریگولیٹر سے لے آئوٹ پلان کی منظوری لی گئی ہے اور قانون کے مطابق اس زمین پر اس کا قبضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمانداری اور رزق حلال ہمیشہ فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔جلد دولت کمانے والوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ قبر میں خالی ہاتھ جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام بڑائیوں کی جڑ ہے جو بتدریج تمام وسائل کھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشن مقررہ مدت میں مکمل کی جائے اور نیب میں آنے والے تمام ملزموں کی عزت نفس یقینی بنائی جائے انہوں نے کہا کہ تمام سائلین کی شکایات قانون کے مطابق تیزی سے نمٹائی جائیں۔