اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے قبرستانوں میں آنیوالی میتوں میں 40 فیصد اضافہ، سردخانے بھر گئے، اعدادوشمار کے مطابق کراچی میں 10 روز کے دوران بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانوں میں1404 افراد کی تدفین کی گئی ہے جبکہ بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانوں کی تعداد محض 32 ہے اور کراچی میں مجموعی طور پر 203 قبرستان ہیں۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں تمام قبرستانوں میں آنے والی میتوں میں روازنہ 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، کراچی میں بیمار شہری ہسپتال جانے کے بجائے گھروں میں ہی طبی امداد لینے کو فوقیت دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے، جون اور جولائی کے مہینوں میں ہمیشہ کراچی میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے لیکن بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانو ں میں روزانہ 150 افراد کی تدفین کی جارہی ہے جو 40 فیصد اضافہ بنتا ہے جو تشویشناک ہے۔اید ھی کے ایک رضاکار کاکہنا تھا کہ سردخانے میتوں سے بھرچکے ہیں، ہلاکتیں معمول سے 40 فیصد بڑھ گئی ہیں ان میں کورونا ، دل کے امراض اور دیگر امراض سے متاثر افراد بھی شامل ہیں، روزانہ مریضوں کے بجائے میتیں اٹھارہے ہیں جن میں اکثریت 50 سال سے زائد عمر کے افراد کی ہے۔ جگہ کم پڑنے کی وجہ سے اب میتوں کو اس مقام پر رکھا جارہا ہے جہاں لاوارث میتیں رکھی جاتی تھیں ، 15 روز کے دوران کورونا وائرس کے پھیلے خوف کے باعث بیمار شہری ہسپتال نہیں جارہے ہیں، بلدیہ عظمی کے سینئر افسر کا کہنا تھا کہ کراچی میں جس انداز سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں وہ تشویشناک بات ہے ،صرف 10 دن میں 1400 افراد کی بلدیہ عظمیٰ کے 32 قبرستانوں میں تدفین کی گئی ہے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کراچی کے تمام نجی اور سرکاری 203 قبرستانو ں میں کتنے افراد کی تدفین ہوئی ہوگی۔