واشنگٹن(نیوزڈیسک)چین اور امریکہ کے دو روزہ مذاکرات کے اختتام پر وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے چین کو اس کی سائبر سرگرمیوں پر امریکی تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر اوباما نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔امریکہ ماضی میں چین پر اپنے حکومتی اور تجارتی کمپیوٹر نظام کو ہیک کرنے کے الزامات لگاتا رہا ہے۔رواں ماہ کے آغاز میں بھی چین پر اس سائبر حملے میں ملوث ہونے کے الزامات لگائے گئے تھیجس میں امریکہ کے 40 لاکھ سابق اور موجودہ وفاقی ملازمین کی معلومات چرا لی گئی تھیں۔مذاکرات کے اختتام پر بدھ کو واشنگٹن میں اپنے خطاب میں امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا کہ دونوں ممالک کو سائبر دنیا کا ضابطہ اخلاق وضع کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ’سائبر چوریوں اور ان کے حکومتی ایما پر ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں بات چیت ایمانداری سے بغیر کوئی الزام عائد کیے ہوئی جس میں یہ غور بھی ہوا کہ کیا یہ یہ کام انفرادی طور پر ہیکرز کا ہے جن کے خلاف حکومتیں کارروائی کی صلاحیت رکھتی ہیں۔‘جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ نے چین پر قطعی طور پر واضح کر دیا ہے کہ وہ ایسے حملے برداشت نہیں کرے گا اور یہ امریکہ کے لیے قابلِ قبول نہیں ہیں۔امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’ہمیں یہ طے کرنا ہوگا کہ ہم دو طرفہ تعلقات کے تناظر میں کس طرح اس معاملے کو حل کرتے ہیں۔‘مذاکرات میں شریک چینی سٹیٹ قونصلر یانگ جائچی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو ’حقائق کا احترام کرنا چاہیے۔‘انھوں نے یہ بھی کہا چین ہیکرز کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے اور سائبر سکیورٹی کے معاملے پر امریکہ سے تعاون کے لیے تیار ہے۔