جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

برطانیہ میں مسلمانوں کیخلاف بڑی سازش بے نقاب،کرونا وائرس کی آڑ میں کیا گھنائونا کھیل کھیلا جارہا ہے؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 20  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن ( آن لائن ) مسلمانوں کے خلاف نفرت روکنے کے حوالے سے کام کرنے والے سرکاری گروپ اے ایم ایچ ڈبلیو جی نے اپنی رپورٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ میں دائیں بازو کے انتہا پسند منظم انداز میں مسلمانوں پر کورونا وائرس پھیلانے کا جھوٹا الزام لگا رہے ہیں۔

شدت پسند پرانی ویڈیوز استعمال کرتے ہوئے دعوے کر رہے ہیں کہ مساجد اب بھی کھلی ہیں، جس کے بعد پولیس کو کئی شکایات موصول ہوئی ہیں۔بدزبانی پر مبنی ان آن لائن پوسٹس میں مساجد منہدم کرنے کو کورونا وائرس کا علاج قرار دیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔فیس بک، ٹوئٹر، ٹیلی گرام اور وٹس ایپ گروپس میں موجود پوسٹس کا جائزہ لینے کے بعد اس رپورٹ نے ان نظریات کی نشاندہی کی، جن میں دعویٰ ہے کہ مسلمان اور مساجد کورونا وائرس پھیلا رہے ہیں۔کوویڈ۔19 بحران کو مسلمانوں کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے اور ان کو وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار ٹھہرانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔ جعلی خبروں کا آن لائن پھیلانا اس انتہائی تشویشناک رجحان میں مدد فراہم کررہا ہے۔ایک حالیہ واقعے میں ایک مسلمان عورت جس نے حجاب اور حفاظتی ماسک پہن رکھا تھا، ایک سپر مارکیٹ میں موجود ایک شخص نے اپنے ساتھی کہا ‘‘دیکھو ، ایک بم’’ کہتے ہوئے عورت کی طرف اشارہ کیا۔ایک اور واقعے میں ، جس کی اطلاع میٹرو پولیٹن پولیس کو دی گئی ، ایک مسلمان خاتون نے بتایا کہ ایک شخص نے اس کے منہ پر کھانسا اور کہا’مجھے کورونا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…