لاہور(آن لائن)وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے 6 لیگی باغی ارکان اسمبلی میں سے 3 کو مسلم لیگ ن نے معافی دینے کا فیصلہ کر لیا۔ فیصل خاں نیازی، چودھری ارشد علی، اظہر عباس کے پارٹی قیادت سے پس پردہ رابطے کام کرگئے، تینوں ارکان اسمبلی کی معافی تلافی ہوگئی جبکہ نشاط ڈاہا، مولانا غیاث الدین اور چودھری اشرف انصاری کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے جن چھ اراکین پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے پارٹی قیادت کو اعتماد میں لئے بغیر ملاقات کی تھی، پارٹی قیادت کی ہدایات پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کئے گئے تھے، ان میں سے تین ارکان پنجاب اسمبلی، محمد فیصل خاں نیازی، چودھری ارشد علی، اظہر عباس کے شو کاز نوٹسز کے جوابات میں پیش کئے گئے عذر کو تسلیم کرتے ہوئے معاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آئندہ کے لئے احتیاط کرنیکی بھی ہدایات کی جائیں گی۔اس حوالے سے پارٹی قیادت کی جانب سے بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ان ارکان کے اپنی اسمبلی رکنیت بچانے کے لئے پس پردہ رابطے کام آگئے۔ لیگی ذرائع کے مطابق جیسے ہی کورونا وبا کا خاتمہ ہوگا مسلم لیگ ن پنجاب کی تنظیم وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنے والے 6 باغی ارکان میں سے 3 ارکان اسمبلی کے خلاف اپنی کارروائی عمل میں لائے گی جبکہ 3 ارکان اسمبلی کو وارننگ دیکر چھوڑ دیا جائے گا۔جن 3 ارکان کو معافی دی جائے گی انہوں نے شوکاز نوٹس کے جواب میں تحریر کیا کہ ہمیں جب وزیر اعلیٰ کے پاس لے جایا گیا تو حلقے کے مسائل اور ترقیاتی کاموں سمیت دیگر کا لالچ دیکر لے جایا گیا لیکن جب ہم وہاں پہنچے تو ہمارے ترقیاتی کام وہیں رہ گئے اور وزیر اعلیٰ کے ہمراہ ہماری تصاویر بنا کر میڈیا میں چلا دی گئیں۔