لاڑکانہ(نیوزڈیسک) رحمان ملک نے آصف زرداری کے فوج کے بارے میں متنازع بیان کی ایک نئی وضاحت کردی ,پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے نوڈیرو ہاو س کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے خطاب میں جنرل (ر) پرویز مشرف اور آئی جی آئی بنانے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا لیکن میڈیا سے سابق صدر کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جس کے باعث ایک ہائیپ کریئیٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ہماری اور اس ملک کی فوج ہے اگر کوئی بھی رٹائرڈ جنرل پیپلز پارٹی کے خلاف سازش کی یا کوئی حرکت کرے گا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عزیز بلوچ کے بیان کا انتظار ہے اگر اس کا بیان منظر عام پے آیا تو اس کی قانونی حیثیت کو دیکھا جائے گا عزیز بلوچ کی حرکتوں کے بارے میں سب کو خبر ہے میں جب وزیر داخلہ تھا تو میں نے خود اس کے خلاف کاروائی کی اور وہ میرے خلاف ضرور بولے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن پیپلز پارٹی کی حکومت نے دی رینجرز کی جانب سے جن عناصر کی نشاندہی کی گئی ہے ان کے خلاف ضرور کاروائی ہونے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک دوسرے کو برداشت اور ملک کو بچانے کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے اپیکس کمیٹی کو پورے ملک میں بلاتفریق کاروائی کرنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دیئے گئے مفاہمتی پالیسی کے تحت پانچ سال وفاق میں حکومت کی اور اس وقت بھی اسی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف افغانستان، دوسری جانب مودی سرکاری اور تیسری جانب دہشتگرد ہیں جس کے لیے ہم سب کو چاہیے کہ آپس میں اتحاد قائم رکھیں۔ انہوں نے بلاول بھٹو کے متعلق پوچھے گئے سوال پر بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری کو خود یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کب اور کہاں سے انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہے یہ فیصلہ ان پر چھوڑا گیا ہے جو بہتر فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کے دفاع کو مضبوط کیے اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ اور گڑھی خدابخش بھٹو کی زمین زرخیز ہے اس مٹی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو جیسے عظیم لیڈر اس ملک و قوم کو دیئے۔