جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

مراد سعید کیخلاف غیر اخلاقی گفتگو عبدالقادر پٹیل ممبر قومی اسمبلی ہونے کا حق کھو بیٹھے

datetime 13  فروری‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی پی رہنما و رکن قومی اسمبلی عبد القادر پٹیل کو قومی اسمبلی میں بیٹھنے کا حق نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی ممبر کو فلور کو ایسی شرمناک تقریر سے گریز کرنا چاہیے جو عبد القادر پٹیل نے کی ہے ۔ ایسی تقریروں سے سیاستدان خود کو بدنام کر رہے ہیں ۔ پتہ نہیں ایوان میں چل کیا رہا ہے

قومی اسمبلی اراکین دست وگریبان ہو رہے ہیں ، گالیاں دے رہے ہیں اور یہاں یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ پیپلز پارٹی کی خواتین عبد القادر پٹیل کی تقریر پر قہقے لگانے اور ڈیسک بجانے میں مصروف نظر آئیں ۔ واضح رہے کہ ایک ویڈیو عبدالقادر پٹیل سے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا گیا ہے کہ کیسے پی پی رہنما تحریک انصاف کے ایک رہنما کے بارے میں کیسے اخلاق سے گرے ہوئے الفاظ کا بے جا استعما ل کر رہے ہیں ۔ یاد رہے کہ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عبد القادر پٹیل نے کہ تھا کہ جتنا انسان کا قد ہوتا ہے اتنی پزیرائی ملتی ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نے کچھ الفاظ حزف کرادئیے تھے ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ یہ بڑی الگ سی محنت کرکے آیا ہے ایسی محنت کوئی نہیں کرسکتا اللہ ایسی محنت کسی سے نہ کرائے ۔عبد القادر پٹیل نے کہنا تھاکہ اس بھائی نے ایک دن میں چار پیپر پاس کئے ہیں ، ان کے والد کو آسٹریلیا میں پڑھائی نہیں کرنے دی جاتی ۔عبدالقادر پٹیل نے مراد سعید کو طفل عمرانہ کہا تھا۔ انہوںنےکہاکہ مرادسعید کی محنت پورے پاکستان کو پتا ہے ہمیں یہاں کہتے ہوئے شرم آتی ہے، ہم دیوار کے پیچھے نہیں دیکھ سکتے مگر دیوار پہ چڑھ کے ضرور دیکھا ہے، یہ پہلی بار حکومت بھاگ رہی ہے۔عبدالقادر پٹیل کے خطاب کے دوران حکومتی بینچز سے کتے کی ویکسین کی آواز یں آئیں ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ کتے کی ویکسین کس کو لگوانی ہے،ویکسین لگائوں کیا ،عبدالقادر پٹیل کے برجستہ جواب پر اپوزیشن کے قہقہے لگائے گئے ۔انہوں نے دوائیں اس لئے مہنگی کیں تاکہ ان کا دم درود کا کاروبار چلے ،جب دوائیں مہنگی ہوں گی تو لوگ دم درود کی طرف جائیں گے ۔ ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ آپ دم درود کو درمیان میں نہ لائیں، دم درود میں برکت ہوتی ہے نبیؐ کے نام میں برکت ہوتی ہے بزرگان کے بارے ایسی بات مت کریں۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ اس حکومت کا آغاز انڈے مرغی سے شروع ہوکر چرس پر ختم ہوتا ہے،یہ دنیا میں ایک ہی شخص ہے جو ٹیکے سے حوریں دیکھتا ہے ،جو درخت رات کو آکسیجن چھوڑنے کی بات کرتا ہے ،اس شخص کا مجسمہ عجائب گھر میں رکھوا دو،اس نے نرسوں کی بھی بے عزتی کی ہے ،اس کو نکالو اس صورتحال سے ورنہ یہاں نہیں ہونے والا ،اگر میری قیادت کی توہین کرے گا تو پھر میں بھی کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔۔ انہوںنے کہاکہ نرسیں دن رات ہماری خدمت کرتی ہیں، ان کو حوریں کہا جاتا ہے،اس کو نکالو اس کام سے بھائی ، پھر ہی ملک کا کچھ ہوگا،جن کو ہم بہنیں کہتے ہیں، ان کو حوریں کہہ کر توہین کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…