سکھر(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنما سید خورشید احمدشاہ نے کہاہے کہ اللہ سے امید ہے کہ میرے ساتھ انصاف ہوگا، موجودہ حکومت کے باعث مہنگائی کی سونامی آئی ہے، سندھ میں آئی جی تبدیل نہ ہونا، پنجاب اور خیبرپختون خوا میں چار چار آئی جی تبدیل ہونا انتہائی خطرناک بات ہے،حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کررہی۔پیرکواحتساب عدالت سکھر میںآمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی ۔
خورشید شاہ کو این آئی سی وی ڈی اسپتال سے ایمبولینس کے ذریعے عدالت لایا گیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس شاہ اور دیگربھی موجود تھے ۔احتساب عدالت کے جج امیرمہیسر نے سید خورشیدشاہ کے جوڈیشنل ریمانڈ میں 15دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ18فروری کو پیش کرنے کا حکم دیا۔۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہموجودہ حکومت کے باعث مہنگائی کی سونامی آئی ہے ، سونامی تباہی کا نام ہوتا ہے اور یہ تباہی موجودہ حکمران لائے ہیں۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ عمران خان کہتے تھے کہ روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے تو اب یہ 12 ارب روپے بچ رہے ہیں، وہ کہاں جا رہے ہیں؟۔انہوں نے کہاکہ چینی، آٹا یا اور کوئی چیز ان کے دام اچانک بڑھ جاتے ہیں،چیزوں کے دام بڑھانے والا کون ہے، حکمران بتائیں،ڈالرکا بڑھنا اور روپے کی قدر گرنے کا ذمہ دار کون ہے ؟۔خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ میں آئی جی تبدیل نہ ہونا، پنجاب اور خیبرپختون خوا میں چار چار آئی جی تبدیل ہونا انتہائی خطرناک بات ہے،ایک ملک میں دو الگ قانون ملک اور حکمرانوں کے لئے خطر ناک بات ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کررہی۔