اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت کے پہلے چھ ماہ میں ٹیکس وصولی میں ساڑھے 16 فیصد کا اضافہ، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 27 لاکھ سے بڑھ گئی ہے،جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے۔ پیر کو یہاں سینیٹر کلثوم پروین کی ایف بی آر کی کارکردگی سے متعلق تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے
حماد اظہر نے کہا کہ ماضی کے برعکس ہم نے امپورٹ پر ٹیکس وصولی کے ذریعے اپنا چھ ماہ کا ہدف حاصل نہیں کیا بلکہ اس وقت بھی اگر دیکھا جائے تو ٹیکس وصولی میں ہمیں مالی سال کیلئے 28 فیصد کا اضافہ نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام ٹیکسوں کی وصولی میں اضافہ ہوا ہے، یہ ایک اچھی پیشرفت ہے،ہمیں ڈالر کی بچت کرنا ضروری تھی اسی لئے ٹیکس وصولی میں کچھ کمی نظر آئی۔ انہوں نے کہا کہ انٹریسٹ انکم پر چھ ماہ میں 141 فیصد کے اضافے کیساتھ 35 ارب روپے جمع ہوئے، پٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر ٹیکس کا 50 فیصد حصہ ہے جس کو ہم 30 فیصد پر لائے ہیں، اسٹیل کے شعبہ میں ٹیکس وصولی میں 20.8 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے اور پچھلے 10، 12 سال میں یہ 2 فیصد یا 2.1 فیصد سے زیادہ نہیں بڑھا۔ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے مطابق 2015ء تک جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی کی شرح 15 فیصد تک جانی چاہئے تھی تاہم اس وقت بھی یہ 12 فیصد سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور ان کی تعداد 8 لاکھ کے اضافے کے ساتھ 27 لاکھ سے بڑھ گئی ہے، سمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی اقدامات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکس کا دائرہ بڑھانے کے لئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔