اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

بھارت کی جانب سے شہریت دینے کی پیشکش پرپاکستانی ہندوئوں نے بڑا اعلان کر دیا

datetime 18  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان کی اقلیتی ہندو برادری نے ایک نئے قانون کے تحت انہیں بھارت کی شہریت دینے کی بھارت کی پیش کش کو مسترد کردیا ہے۔ہندوستانی پارلیمنٹ نے حال ہی میں اپنے شہریت کے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے ہندو ، بودھ ، عیسائی ، پارسی اور جین برادریوں کو ان ممالک سے نقل مکانی کرنے والے افراد کو شہری بننے کے حقوق کی پیش کش کی ہے۔پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست راجہ آسار منگلانی نے بتایا کہ پاکستان کی ہندو برادری متفقہ طور پر اس بل کو مسترد کرتی ہے ،

جو ہندوستان کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔”یہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندرمودی کو پاکستان کی پوری ہندو برادری کا متفقہ پیغام ہے۔ ایک سچے ہندو کبھی بھی اس قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون سے ہندوستان کے اپنے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔پاکستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا یا سینیٹ کے ایک مسیحی رکن انور لال دین نے بھی کہا کہ اس قانون کا مقصد مذہبی جماعتوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔یہ بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔نیوز ویب سائٹ القمرآن لائن کے مطابق پاکستان کی اقلیتی سکھ برادری نے بھی اس متنازعہ قانون کی مذمت کی ہے۔بابا گرو نانک کے رہنما گوپال سنگھ نے کہا کہ نہ صرف پاکستانی سکھ بلکہ پوری دنیا میں سکھ برادری بھی ، جس میں ہندوستان میں شامل ہیں ،اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔  انہوںنے کہا کہ سکھ برادری ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی میں اقلیت ہے۔ اقلیت کا رکن ہونے کے ناطے ، میں ہندوستان میںمسلم اقلیت کے درد اور خوف کو محسوس کرسکتا ہوں۔ یہ سراسرظلم و ستم ہے۔شہریت کا قانون پیش کرتے ہوئے ، ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ کو بتایا تھاکہ گذشتہ برسوں کے دوران پاکستان میں غیر مسلم آبادی خطرناک حد تک کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہاتھا کہ 1947 میں اقلیتوں میں پاکستان کی آبادی کا 23 فیصد شامل تھا۔ لیکن اب یہ کم ہو کر محض 3.7 فیصد رہ گیا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یا تو ان کی نسل کشی کی گئی ہے ، انہیں ، ہجرت پر مجبور کیا گیا ہے یا انہیں اپنا مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔تاہم ، پاکستان میں ہونے والی مردم شماری کے دستیاب سرکاری اعداد و شمار ان کے دعووں کی تردید کرتے ہیں۔1961 کی مردم شماری کے مطابق ، غیر مسلم آبادی 2.83 تھی۔ ایک دہائی کے بعد 1972 میں ، مردم شماری میں غیر مسلم آبادی ،کل آبادی کا 3.25 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ اس میں 0.42 کا اضافہ ہوا ہے۔1981 کی مردم شماری میں ، غیر مسلم آبادی 3.30 تھی۔ 1998 میں کی جانے والی اگلی مردم شماری میں ، یہ کل آبادی کا 3.70 ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان ہندو کونسل کے رہنما منگلانی کے مطابق ، کل 210 ملین آبادی میں ہندو 4 فیصد ہیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی اقلیت تقریبا80فیصد ہندوصوبہ سندھ کے جنوبی حصے میں آباد ہیں۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…