ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت نے بزرگ اور بیمار سزایافتہ قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا،نئے قانون پر عملدرآمد شروع

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

کراچی (این این آئی) سندھ حکومت نے بزرگ اور بیمار سزایافتہ قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا۔سندھ میں نافذ العمل جیل ایکٹ کے تحت ساٹھ سال کی خواتین قیدیوں اور پینسٹھ سال کے مرد قیدیوں کو سزاکا نصف پورا کرنے پررہا کیاجائیگاموذی اور جان لیوا امراض میں مبتلا مریضوں اور کمسن قیدیوں کی رہائی کے لیے بھی مروجہ قواعد پر عمل کیاجائے گا

دومعمر وبیمار قیدیوں کی رہائی کے لیئے کاغذی کاروائی آخری مراحل میں جبکہ مختلف جیلوں میں قید چالیس دیگر قیدیوں کی رہائی کے لیے بھی درخواستیں جلد میڈیکل بورڈ کو بھیجی جائینگی تفصیلات کے مطابق محکمہ جیل خانہ سندھ نے 125سال بعد تبدیل کیے گئے جیل اور قیدیوں سے متعلق نئے قانون پر عمل کاآغاز کردیا ہے سندھ میں نافذ العمل پریژن اینڈ کریکشنل فیسیلیٹیز ایکٹ کی شق اڑتالیس اور اننچاس کے تحت سزایافتہ بیمار اور بزرگ قیدیوں کو رہا کیاجائیگامروجہ قانون کے تحت ساٹھ سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین اور پینسٹھ سال کی عمر کے مرد قیدی جو کسی بیماری کا شکار ہوں یا سزاکا نصف مکمل کرچکے ہوں انکو رہا کیاجائیگاجبکہ خواتین وکم عمر قیدی جو کسی دہشتگردی،یا خطرناک جرائم میں ملوث نہ ہوں انکو بھی رہا کیاجائیگااس ضمن میں محکمہ داخلہ سندھ نے بتایا کہ جان لیوا امراض میں مبتلا پانچ سزا یافتہ قیدیوں کو رہا کیاجاچکا ہے اور دو قیدیوں کی رہائی کے لیے کاغذی کاروائی مکمل کی جارہی ہے جبکہ سندھ کی مختلف جیلوں میں موجود سزایافتہ چالیس دیگر قیدی جن کی عمر اور بیماری زیادہ ہے انکی رہائی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں محکمہ داخلہ کے مطابق سزایافتہ قیدیوں کی رہائی کے لیے قیدیوں کے جرائم،انکی جیل میں سرگرمی،بیماری اور عمر کو مدنظر رکھنے کے ساتھ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ بھی دیکھی جاتی ہے سندھ اسمبلی نے مئی دوہزار انیس میں صوبے کی جیلوں اور قیدیوں کے لیے نیا قانون منظور کیاتھا جس کے تحت پینسٹھ سال کی عمر کے قیدیوں کی رہائی کو قانون کا حصہ بنایاگیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…