اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ ختم کرتے ہوئے ملک بھر میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کردیا ہے، ملک بھر میں احتجاجاً اہم روڈز بند کر دیے جائیں گے، مولانا فضل الرحمان کے اس اعلان کے بعد معروف صحافی ارشاد بھٹی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں مولانا فضل الرحمان پر شدید تنقید کی، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ”مولانا جی اکیلے نہ جانا ہمیں چھوڑ کر۔۔ مولانا جی بس 11 دن میں ہی بس ہو گئی،
استعفیٰ، نئے الیکشن، اسلام خطرے میں، تحفظ ناموس رسالت خطرے میں، یہودی ایجنٹ کی حکومت، اسرائیل کو تسلیم کیاجا رہا ہے، کشمیر بیچ دیا گیا، کہاں گیا یہ سب کچھ، مولانا جی اور نہیں کم از کم نواز شریف کی لندن رخصتی کا ہی انتظار کر لیتے۔“ واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنے ختم کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ دیوار ہل چکی ہے، اب گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکے کی ضرورت ہے، آپ نے ملک کا نقصان نہیں کر نا،آپ ہمیشہ پر امن رہے اور آئندہ پر امن رہنا ہوگا،کوئی ریاستی قوت ہمارے جوانوں کا راستہ نہ روکے،جس طرح مجھے اپنے کارکن کا خون اور زندگی عزیز ہے اسی طرح پاکستانی پولیس، ایف سی،رینجرز اور فوج کا خون بھی عزیز ہے،ہم سب کی جنگ لڑ رہے ہیں،ادارے بھی ہمارا احترام کریں، ناجائز حکمرانوں کے خاتمے تک تحریک جاری رہے گی،حکومت نوازشریف کو باہر جانے سے روک رہی ہے، ہم حکومتی رویئے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بدھ کو آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ دو ہفتوں سے قومی سطح کا اجتماع تسلسل سے ہوا، اب نئے محاذ پر جانے کا اعلان کر دیا گیا ہے، ہمارے جاں نثار اور عام شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں، ہماری قوت یہاں جمع ہے اور وہاں ہمارے ساتھی سڑکوں پر نکل آئے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمارے دیگر کارکنان یہاں دھرنے میں شریک افراد کے تعاون کے منتظر ہوں گے، اب وقت آگیا ہے کہ ہم سڑکوں پر موجود اپنے ساتھیوں کے پاس جائیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ دیوار ہل چکی ہے اس کو ایک دھکا دینے کی ضرورت ہیں، ہم اگلے مرحلے میں اس دیوار کو گرادیں گے۔
مولانا جی اکیلےنہ جانا ہمیں چھوڑکر۔۔۔
مولاناجی بس11دن میں ہی بس ہوگئی، استعفٰی،نئےالیکشن،اسلام خطرےمیں، تحفظِ ناموسِ رسالت خطرے میں،یہودی ایجنٹ کی حکومت،اسرائیل کوتسلیم کیاجارہا،کشمیربیچ دیاگیا،کہاں گیا یہ سب کچھ،مولاناجی اورنہیں کم ازکم نوازشریف کی لندن رخصتی کاہی انتظارکرلیتے۔۔ https://t.co/MobTzkGqlU— Irshad Bhatti (@IrshadBhatti336) November 13, 2019